حضرت مولانا سید ایوب علی علیہ رحمۃ اللہ القوی کا بیان ہے :'' صبح 9یا 10 بجے کا وقت ہوگا، میں اور برادرم قَنَاعت علی پھاٹک میں کام کررہے تھے کہ ایک نوجوان صاحبز ادے بحیثیت مسافر تشریف لائے اور سلام کرکے ایک طرف خاموش بیٹھ گئے۔ ہم لوگوں نے دولت خانہ دریافت کیا، فرمایا :'' میرٹھ کا رہنے والا ہوں۔'' پوچھا:'' کیسے آناہوا؟'' اس پر وہ بے اختیار رونے لگے، بار بار دریافت کیا جاتا مگر انکشاف نہ ہوتا تھا۔ بالآخر بہت اِصرار کے بعد فرمایا:'' میں امام اہلِ سنت، مجددِ دین وملت،پیرِ طریقت، رہبرِ شریعت،اعلیٰ حضرت امام احمد رضاخان علیہ رحمۃالرحمن کامرید ہوں۔اس سال جب میں سلسلہ عالیہ چشتیہ کے عظیم پیشوا حضرت سیدنا خواجہ غریب نواز حسن سنجری اجمیری علیہ رحمۃاللہ القوی کے عر س مبارک میں