اعلی حضرت کی انفرادی کوششیں |
پڑے تو بڑی حکمتِ عملی سے اس کے مرتبہ و مقام کا لحاظ کرتے ہوئے نیکی کی دعوت دینی چاہے۔ مذکورہ حکا یت میں اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت نے کتنے پیار بھرے انداز میں سَیِّدزادے پر اِنفرادی کوشش کی، کوئی ایسا لفظ بولا جس سے ان کو ندامت ہوتی نہ ہی سخت لہجہ استعمال کیا۔اللہ ربُّ العزت ہمیں بھی صحیح انداز میں نیکی کی دعوت کی دُھوم مچانے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہ ا لنبی الامین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم اللہ عَزّوَجَلَّ کی اعلٰی حضرت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
(8) سونے کی انگوٹھی پہننے والے کی اِصلاح
عصر کی نماز کے بعدبڑاہی پُرکیف سَماں تھا، دُورونزدیک سے آئے ہوئے لوگ مجدد ِ دین وملت ، اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت کی بارگاہ میں حاضر ہوکر ایک سچے عاشقِ رسول کی زیارت و ملاقات سے اپنے دلوں کو منوّر کر رہے تھے ۔ اتنے میں ایک صاحب سونے کی انگوٹھی پہنے ہوئے حاضر ہوئے توحامئ سنت، ماحئ بدعت ، اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت نے نَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَر(یعنی برائی سے روکنے )کا فریضہ انجام دیتے ہوئے کچھ یوں ارشاد فرمایا : ''مرد کو سونا پہننا حرام ہے۔ صرف ایک نَگ کی چاندی کی انگوٹھی جو ساڑھے چار ماشہ سے کم کی