ہے، تشنگانِ علم علومِ نافعہ کے شیریں اورٹھنڈے جاموں سے سیراب ہوتے ہیں، عاشقانِ رسول کا عشق مزید فَروزاں ہوتا ہے،بے عملوں کو اَعمالِ صالحہ کی طرف رغبت ملتی ہے، ناقِص ،کامِل واَکمل بن کر دوسروں کو کامل بنانے میں مصروفِ عمل ہوجاتے ہیں۔
تاریخ کے اَوراق پر مجددِ دین و ملت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃالرحمن کی سیرت کاباب نہایت درخشاں و تابندہ ہے۔ آپ نے دینِ اسلام کی وہ خدمت کی کہ زمانہ دیکھتاہی رہ گیا۔ آپ کے فُیُوض و بَرَکات سے عرب وعجم مُسْتَفِیْض ہوئے ۔ امام احمد رضا کے نام کے ڈَنکے پوری دنیا میں بجنے لگے۔ یہ اِنہی کا فیض ہے کہ آج کے اس پُرفتن دور میں تبلیغِ قراٰن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک'' دعوت اسلامی'' کا مشکبار مدنی ماحول ہر طرف دینِ اسلام کی خوشبو ئیں پھیلارہا ہے۔الحمدللہ عَزَّوَجَلَّ عاشق اعلیٰ حضرت ،شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابو بِلال محمد الیاس عطارقادری رضوی ضیائی دامت برکاتہم العالیہ اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت کی تعلیمات کے مطابق دینِ مَتِین کی اتنے پیار ے واَحْسَن انداز میں خدمت کر رہے ہیں کہ جس نے بھی اس انداز کو دیکھا وہ یہ کہنے پر مجبور ہو گیا کہ'' امیر اہلسنّت(دامت برکاتہم العالیہ) واقعی امام اہلسنّت (رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ)کے عاشقِ صادق ہیں۔'' امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کی پُرخُلوص، انتھک کوششوں کے نتیجے میں ''دعوتِ اسلامی'' بہت کم عرصے میں دیکھتے ہی دیکھتے دنیا بھر میں پھیل گئی اور دنیا کے 66سے زائد ممالک میں سنتوں کا پیغام پہنچ