(1) کَمْسِن مُبلّغ کی انفرادی کوشش
ایک اُستاذ صاحب مَدْرسے میں حسبِ معمول بچوں کو سبق پڑھا رہے تھے جن میں عِلمی گھرانے سے تَعَلُّق رکھنے والا ایک مَدَنی مُنّا بھی شامل تھا ۔ اس کی ہر ہر ادا میں وَقار اورسلیقہ تھا۔ نُورانی چہرہ اسکی قَلبی نُورانیت کی عَکَّاسی کر رہا تھا۔سُرمگیں چمکتی ہوئی آنکھیں اسکی ذَہانت و فَطَانت کی خبر دے رہی تھیں۔ وہ بڑی تَوَجُّہ سے اپناسبق پڑھ رہا تھا ۔ اتنے میں ایک بچے نے آکر سلام کیا ۔ اُستاذصاحب کے منہ سے نکل گیا: ''جیتے رہو۔''یہ سُن کر مَدَنی مُنّاچونکا اور کچھ یوں عرض کی :''یااُستاذی!