آدابِ مرشدِ کامل |
ناراض ہوجائے تو اسکی روح نکلنے کے قریب آجائے اور وہ نہ کھائے نہ پئے اور نہ ہنسے او رنہ سوئے، یہاں تک کہ(وہ اس قدر غمگین و فکر مند ہو کہ ) اس کے پیرو مرشِداس سے راضی ہوجائیں۔ پس بچپن کی عمر میں بیٹے کی یہ بات کہنے سے مجھے بہت خوشی ہوئی ۔میں اللہ تعالیٰ سے سُوال کرتا ہوں کہ وہ اپنے فضْل و کرم سے اس کو اپنے خَواص اَولیاءِ کِرام میں شامل فرمائے ۔
(۳۹)مرشِد کی نیند
مرید پر لازم ہے کہ اپنے مرشِد کی نیند کو اپنی عبادت سے افضَل سمجھے کیونکہ مرشِد امراضِ باطِنیہ سے مَحفوظ ہوتا ہے اور اس کی نیند عبادت الہٰی میں سستی کی بناء پر نہیں ہوتی،وہ ذوق کے مشاہدہ کیلئے سوتا ہے۔اے میرے بھائی تو جان لے کہ جس شخص نے اپنی عبادت کو اپنے مرشِد کی نیند سے افضَل سمجھا ،وہ عاق یعنی نافرمان ہوگیا اور عاق کا کوئی بھی عمل آسمان کی طرف نہیں اٹھایا جاتا۔
(۴۰)مرشِد کے عِیال کی خدمت
میں (یعنی عبدالوہاب شعرانی علیہ الرحمۃ) نے اپنے سردار علی مرصفی علیہ الرحمۃسے سنا آپ فرماتے ہیں کہ مرید کیلئے ایک اَدَب یہ ہے کہ وہ اپنے مرشِد کی موجودگی و غیر موجودگی دونوں حالتوں میں مقدور بھر خرچ مہیا کرکے دیدے۔ اگر مرید اپنے کپڑے یا عمامہ کے علاوہ اور کوئی چیز نہ پائے تو وہ ان چیزوں ہی کو بیچ دے اور ان کی رقم سے جس چیزکی مرشِد کے اہل و عِیال کو حاجت ہے انہیں لے کر دے۔