Brailvi Books

آدابِ مرشدِ کامل
68 - 269
سُنَّۃَ اللہِ الَّتِیۡ قَدْ خَلَتْ مِنۡ قَبْلُ ۚۖ وَ لَنۡ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللہِ تَبْدِیۡلًا ﴿۲۳﴾
 (ترجمہ کنز الایمان):اللہ کا دستورہے کہ پہلے سے چلا آتا ہے اور ہر گز تم اللہ کا دستور بدلتا نہ پاؤگے۔(سورۃ الفتح آیت نمبر ۲۳)
 (۳۶)مرشِد کامل کا د شمن
    میں(یعنی عبدالوہاب شعرانی علیہ الرحمۃ) نے اپنے سردار شَیخ علی مرصفی علیہ الرحمۃ سے سنا آپ فرماتے ہیں کہ مرید کے آداب میں سے ایک اَدَب یہ بھی ہے کہ مرشِد جس شخص کو اپنا دشمن جانیں مرید بھی اس سے دشمنی کرے اور مرشِد جس سے دوستی رکھے، مرید بھی اس سے دوستی رکھے ۔
 (۳۷)ترقّی کا راز
    مرید پر لازم ہے کہ وہ اپنے مرشِد کے کمال کا پختہ اعتقاد رکھے تاکہ تَرَدُّد( یعنی سوچ بچار) کے مَرَض سے بچ جائے اور فوراً ترقی کرلے۔
 (۳۸)ناراضگیِ مرشِد
    مرید پر لازم اور واجب ہے کہ جب مرشِد اس سے ناراض ہوجائیں تو فوراً ہی اس کو راضی کرنے کی کوشش میں لگ جائے ۔ اگرچہ اسے اپنی خطاء کا پتا نہ چلے۔ جس مرید نے اپنے مرشِد کو راضی کرنے کی طرف جلد بازی نہ کی تو یہ اس مرید کی ناکامی کی دلیل و علامت ہے۔

    میں(یعنی عبدالوہاب شعرانی علیہ الرحمۃ)نے اپنے بیٹے عبدالرحمن(علیہ الرحمۃ)سے جن کی عمر پانچ برس تھی سنا، اس نے کہا کہ اباجان!سچا مرید وہ ہے کہ جب مرشِد اس پر
Flag Counter