Brailvi Books

آدابِ مرشدِ کامل
66 - 269
پھر دُرُست ہے۔(بہت سے عُشاق کو دیکھا گیا ہے کہ وہ نہ صرف مرشِد کے شہر میں اَدَباًننگے پاؤں رہتے ہیں بلکہ مرشِد کے سائے بلکہ چلتے وقت جہاں مرشِد قدم مبارَک رکھتے وہاں پر اپنے پیر رکھنے سے بچاتے ہیں، مرشِدکی طہارت و وُضُو کی جگہ کوبھی اَدَباً استعمال نہیں کرتے اور کوشش کرتے ہیں کہ مرشِدکی موجودگی میں وُضُو قائم رہے۔جس طرف مرشِد کا گھر یا مزار ہواسطرف قصداً پیٹھ یا پاؤں بھی نہیں کرتے )۔
 (۳۴)تحفہ مرشِد
     مشائخِ کِبار رحمہم اللہ نے فرمایا کہ جب مرشِد اپنے مرید کو کوئی کپڑا، عمامہ ، ٹوپی یا مِسواک مبارَک عطا فرمائے تو یہ ُدرُست نہیں کہ وہ اس کو کسی دُنیوی چیز کے بدلے میں بیچ ڈالے ۔کیونکہ بسا اوقات مرشِد اس چیز میں مرید کے لئے کامل لوگوں کے اخلاص(یعنی خُصوصی فُیوض وبَرَکات) ڈال کر اس کے سِپُرد کرتے ہیں۔ جیسا کہ حضورِ اکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے حضرت ابو ہُریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو چادر لپیٹ کر دے دی او روہ زیادہ بھولنے والے تھے ۔پس انہوں نے فرمایا کہ پھر میں نے اس کے بعد جو سنا یا دیکھا اسے نہیں بھولا۔
 ( ۳۵)اِمداد کا دروازہ
    مرید پر لازم ہے کہ وہ اپنے دل کو اپنے مرشِد کے ساتھ ہمیشہ مضبوط باندھے ہوئے رکھے اور ہمیشہ تابعداری کرتا رہے اور ہمیشہ اعتقاد رکھے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی تمام امداد کا دروازہ صرف اس کے مرشِد ہی کو بنا یا ہے اور یہ کہ اس کا مرشِد ایسا مظہر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے مرید پر فُیوضات کے پلٹنے کیلئے صرف اسی کو مُعَیّن کیا ہے
Flag Counter