Brailvi Books

آدابِ مرشدِ کامل
56 - 269
اس پیر بھائی کی خدمت(اور اطاعت) کرے اور حَسَد ہر گز نہ کرے۔ ورنہ اس کے جمے ہوئے پاؤں پھسل جائیں گے او راسے بڑا نقصان پیش آئے گا۔
 (۱۱)اطاعت کی بَرَکت
    اگر کسی مرید کا یہ ارادہ ہے کہ وہ اپنے پیربھائیوں سے آگے بڑھ جائے، تو اسے چاہے کہ وہ اپنے مرشِد کی خوب اطاعت کرے اور اپنے آپ کو ایسی صفات(جن سے مرشِد خوش ہوتے ہوں) سے آراستہ کرلے جن کے ذریعہ وہ آگے بڑھ جانے کا مستحق ہوجائے ،اور اس وقت مرشِد بھی اسے اسی پیر بھائی کی طرح دوسرے پیر بھائیوں سے آگے بڑھادے گا،کیونکہ مرشِد تو مریدوں کا حاکم اور ان کے درمیان عدل کرنے والا ہو تا ہے اور بہت کم ہے کہ کوئی مرید اس مَرَض سے بچ جائے۔اللہ تعالیٰ اپنی پناہ میں رکھے ۔
نگاہِ ولایت کے اَسرار
    جیسا کہ (کتابِ خاتمہ ترجمہ آدابُ المریدین کے دیباچہ میں صفحہ نمبر ۱۴ پر تحریر ہے) کہ ۱۵ رمضان المبارَک ۷۸۷ھ بمطابق10 ستمبر 1357 ء کو حضرت شَیخ الاسلام خواجہ نصیر الدین محمود چراغ دہلوی علیہ الرحمۃ پر اچانک بیماری کا غلبہ ہوا تو لوگوں نے عرْض کیا کہ مشائخ اپنے وصال کے وقت کسی ایک کو ممتاز قرار دے کر اپنا جانشین مقرر فرماتے ہیں۔

    حضرت شَیخ الاسلام علیہ الرحمۃ نے فرمایا اچھا مستحق لوگوں کے نام لکھ کر لاؤ۔مولانا زین الدین رحمۃ اللہ علیہ نے باہمی مشورہ سے ایک فہرست تیار کرکے پیش کی جس میں آپ کے مریِدِ خاص حضرت گیسُودراز علیہ الرحمۃ کانام شامل نہ تھا۔ یعنی اس
Flag Counter