حضرت جُنید بَغْدادی علیہ رحمۃ الھادی کاایک مرید آپ سے ناراض ہوگیا اور یہ سمجھا کہ اسے بھی مَقامِ معرِفت حاصل ہوگیا ہے ۔ اب اسے مرشِد کی ضَرورت نہیں رہی،ایک دن وہ آپ کا امتحان لینے کیلئے آیا۔ حضرت جُنید بَغْدادی علیہ رحمۃ الھادی اس کے دل کی کیفیت سے آگاہ ہوگئے، اس نے آپ سے کوئی بات پوچھی ۔آپ نے فرمایا، لفظی جواب تو یہ ہے کہ اگر تو نے اپنا امتحان کرلیا ہوتا تو میراامتحان لینے نہ آتا اور معنوی جواب یہ ہے کہ میں نے تجھے وِلایت سے خارج کیا۔ا س جملے کے فرماتے ہی اس مرید کا چہرہ کالا ہوگیا، پھر آپ نے فرمایا کہ تجھے خبر نہیں کہ اَولیاء واقفِ اَسرار ہوتے ہیں۔