جانتے ہوئے کسی نہ کسی مَدَنی کام کے ذریعے ربّ عَزَّوَجَلَّ کی رِضا کے حُصول کی سَعی شروع کر دینی چاہے، کیونکہ عمر بڑی تیزی سے گزر رہی اور موت کا پیغام سنا رہی ہے۔
امام غزالی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ ! جس شخص کا حال ۴۰ سال کی عمْر کے بعد یہ ہو کہ اس کی برائیوں پر بھلائیاں غالب نہ ہوں۔تو اسے دوزخ میں جانے کیلئے تیار رہنا چاہے۔(مجموعۃ الرسائل لامام الغزالی ، ایھا الولد ، ص ۲۵۷)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!گناہوں کی عادت نہ چھوٹنے کا ایک سبب ڈٹ کر کھانا۱؎ بھی ہے۔امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ کی تصنیف فیضانِ سنّت کے باب''پیٹ کا قفلِ مدینہ'' ص 66 پر نقل ہے،حضرتِ سیِّدُنا یَحْیٰ مُعاذ رازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں، جو پیٹ بھر کر کھانے کا عادی ہوجاتا ہے اُس کے بدن پر گوشْتْ بڑھ جاتا ہے اور جس کے بدن پر گوشت بڑھ جاتا ہے وہ شَہْوَت پرست ہوجاتا ہے اور جو شَہوت پرست ہوجاتا ہے اُس کے گناہ بڑھ جاتے ہیں۔اور جس کے گناہ بڑھ جاتے ہیں اُس کا دل سخْت ہوجا تاہے اور جس کا دل سخْت ہوجاتا ہے وہ دُنیا کی آفَتوں اور