Brailvi Books

آدابِ مرشدِ کامل
45 - 269
مَدَنی ماحول سے دُوری کی تباہ کاریاں
    عارِف باللہ امام غزالی علیہ الرحمۃ ''ایھا الولد''میں اپنے شاگرد کو قول نصیحت ارشاد فرماتے ہوئے تحریرکرتے ہیں کہ نبی کریم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کا ارشاد ہے ۔کہ بندے کا غیر مفید کاموں میں مشغول ہونا اس بات کی علامت ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے اس بندے کی طرف سے اپنی نظر عنایت پھیر لی ہے۔ اور جس کام کیلئے انسان کو پیدا کیاگیا ہے اگر اس کے سوا کسی اور کام میں ایک ساعت بھی صرف ہوئی تو یہ بڑی حسرت کی بات ہوگی۔
 (مجموعۃ الرسائل لامام الغزالی ، خطبۃ الرسالۃ ایھا الولد ص۲۵۷، طبعۃ دارالفکر بیروت)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! یہ حدیث مبارَکہ ان اسلامی بھائیوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے جو مَدَنی ماحول سے وابستہ ہونے کی سعادت پانے کے باوُجود غیر مفید کاموں مثلاً(بعد عشاء دعوتِ اسلامی کے تَحت لگنے والے مدرسۃ المدینہ (بالغان) میں شرکت کیلئے وقت ہونے کے باوُجود نفس کو خوش کرنے والی ذاتی دوستیوں کے سبب ہوٹلوں، تھلوں، یا تفریح گاہوں پر وقت کاگزارنا ۔ گھر ، مسجد، دکان، یا چوک درس اور فکرِ مدینہ جو چند منٹ میں ممکن ہے اس کے بجائے فُضول گفتگو میں مشغولیت۔ پورے دن بے شمار لوگوں سے ملاقات کے باوُجود انفرادی کوشش کے بجائے لَغْو باتوں میں مصروفیت۔ مَدَنی قافلوں میں جدول کے مطابق سفریا سالانہ اجتماعات میں عَلاقے کے اسلامی بھائیوں کے ساتھ سفر کے بجائے اپنے من پسند شرکاء کے ہمراہ بے جدول سفر وغیرہ ) میں مشغولیت کے باعث مَدَنی کاموں کی مصروفیت سے مَحروم ہیں۔     

    ایسے اسلامی بھائیوں کو فوراً سے پیشتر دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کو غنیمت
Flag Counter