Brailvi Books

آدابِ مرشدِ کامل
43 - 269
    ان حضرات کی موجودگی میں ہی حضرت عروہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا)پر غشی طاری ہوگئی اور ان حضرات نے چھت پھٹنے کی آواز سنی ۔دیکھا کہ ایک کالاسانپ (یعنی اژدھا نما جن) نیچے آکرگرا جو کھجور کے بڑے تنے کی مثل (موٹا اور لمبا) تھا اور وہ جب ان خاتون کی طرف لپکنے لگا  تو اچانک ایک سفید رُقعہ اوپر سے گرا، جس میں لکھا ہوا تھا۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ Oمِنْ رَبِّ کَعْبٍ اِلٰی کَعْبٍO لَیْسَ لَکَ عَلٰی بَنَاتِ الصَّالِحِیْنَ سَبِیْلٌO
اللہ کے نام شروع جو بہت مہربان نہایت رَحم والا بنوکعب کے ربّ کی طرف سے بنو کعب کی طرف تمہیں نیک لوگوں کی بیٹیوں پر ہاتھ بڑھانے کی اجازت نہیں ہے۔

جب اس اژدھانے یہ سفید کاغذ دیکھا تو اوپر چڑھا اور جہاں سے اترا تھا وہیں سے نکل گیا۔
ملخص از: لقط المرجان فی احکام الجان لِلسُّیوطی ترجمہ: جنوں کی دنیا ص 306)
 (۴)حبشی جنّ
    َابْنِ اَبِی الدُّنْیا اور امام بیہقی حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں ،حضرت عوف بن عَفْراء رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی اپنے بستر پر لیٹی ہوئی تھیں۔ ان کو معلوم بھی نہ ہوا کہ اچانک ایک حبشی(سیاہ فام آدمی نما جن) ان کے سینہ پر چڑھ گیا اور اس نے اپنا ہاتھ ان کے حلق میں ڈال دیا تو اچانک پیلے رنگ کا ایک کاغذ آسمان کی طرف سے گرا۔ یہاں تک کہ ان کے سینے پر آگرا تو اس (سیاہ فام جن) نے اس رقعہ کو لے کر پڑھا تو اس میں یہ لکھا ہواتھا۔
من رب لکین الی لکین اجتنب ابنۃ العبد الصالح فانہ لا سبیل
Flag Counter