Brailvi Books

آدابِ مرشدِ کامل
41 - 269
نے لڑکی کی زبان سے کہا، ہم سنیں گے اور اطاعت کریں گے۔ اگر امام اَحمد(رضی اللہ تعالیٰ عنہ) ہمیں عراق سے جانے کا حکْم فرمائیں گے تو ہم عراق میں بھی نہیں رکیں گے۔وہ تو اللہ تعالیٰ کے فرماں بردار بندے ہیں۔چنانچہ وہ جنّ اس لڑکی سے نکل گیااور وہ لڑکی تندُرُست ہوگئی ،پھر اس کے یہاں اولاد بھی ہوئی۔

    جب امام اَحمد رضی اللہ عنہ نے ظاہری وصال فرمایا تو وہ سرکش جنّ اس لڑکی پر دوبارہ آگیا ۔متوکل بادشاہ نے اپنے وزیر کو امام اَحمد رضی اللہ عنہ کے شاگرد حضرت ابوبکر مروزی کی خدمت میں بھیجا۔ تو اس نے پورے واقعہ سے مطلع کیا ،چنانچہ حضرت ابو بکر مروزی نے جوتالیا او راس لڑکی کے پاس گئے۔ توا س سرکش جن نے اس لڑکی کی زبان سے گفتگو کی اور کہا،میں اس لڑکی سے نہیں نکلوں گا اور میں تمہاری اطاعت نہیں کروں گا اورنہ ہی تمہاری بات مانوں گا ۔امام اَحمد بن حنبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ تو اللہ عَزَّوَجَلَّ کے فرماں برداربندے تھے اسلئے انہوں نے ہمیں اپنی اطاعت کا حکْم دیا۔

(اور ہم نے اللہ و رسول عَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کی اطاعت وفرماں برداری کے باعث ان کی اطاعت کی)۔

ملخص از: لقط المرجان فی احکام الجان لِلسُّیوطی ترجمہ: جنوں کی دنیا ص 210)
 (۲) جانور نُما جنّ
    اِبْنِ اَبِیْ ا لدُّنْیَا'' مَکائد الشیطان'' میں حضرت حسَن بن حُسین رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ میں حضرت ربیع بنتِ مُعَوَّذ بن عَفْراء رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا(اور پردے کی احتیاط کے ساتھ) ان سے کچھ سُوال کئے تو انہوں نے فرمایا، کہ میں
Flag Counter