Brailvi Books

آدابِ مرشدِ کامل
39 - 269
    جب تو نے اس بات کو جان لیا لہٰذااب تو اپنے مشائخ کے محبین (یعنی اپنے سلسلے کے بُزُرگوں سے مَحبّت رکھنے والوں) کے بعض اَوصاف سے اپنی ذات کو آزمالے(یعنی فکرِمدینہ کرتے ہوئے تواپنا محاسبہ کر) اور اپنی سچی اور جھوٹی مَحبّت میں فرق کرلے۔

    اب میں اللہ تعالیٰ کی توفیق سے کہتا ہوں کہ تمام اَہلِ طریقت نے اتفاق کیا ہے کہ مَحبّتِ مرشِد میں صادق مرید کی علامات میں سے ایک یہ ہے کہ وہ تمام گناہوں سے توبہ کرے اور تمام عیبوں سے پاکیزگی اختیار کرے۔

    کیونکہ جو مرید گناہوں سے آلودہ ہو کر اپنے مرشِد کی مَحبّت کا دعویٰ کرے تو وہ جھوٹا ہے۔ جیسا کہ اس کو اپنے مرشِد سے مَحبّت نہیں تو اسی طرح مرشِد کو بھی اس سے مَحبّت نہیں۔ جب مرشِد کو اس سے مَحبّت نہیں تو(گویا) اللہ عَزَّوَجَلَّ کو بھی اس سے مَحبّت نہیں۔

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا۔
وَاللہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیۡنَ ﴿٪۹۳﴾
        (ترجمہ قرآن کنز الایمان) اور اللہ نیکوں کو دوست رکھتا ہے۔(پ۷،سورۃ المائدۃ :۹۳)

ایک اور جگہ ارشاد ہوا،
 اِنَّ اللہَ یُحِبُّ الْمُتَّقِیۡنَ ﴿۴﴾
        (ترجمہ قرآن کنز الایمان) بے شک اللہ پرہیز گاروں کو دوست رکھتاہے۔(سورہ توبہ:۴)

    مَحبتِ مرشِد کی بَرَکات سے گناہوں سے بچتے ہوئے نیکیاں کرنے والے اطاعت گزار، متقی وپرہیز گار، عاشقان رسول جنہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اپنا دوست ارشاد فرمایا،
Flag Counter