جب تو نے اس بات کو جان لیا لہٰذااب تو اپنے مشائخ کے محبین (یعنی اپنے سلسلے کے بُزُرگوں سے مَحبّت رکھنے والوں) کے بعض اَوصاف سے اپنی ذات کو آزمالے(یعنی فکرِمدینہ کرتے ہوئے تواپنا محاسبہ کر) اور اپنی سچی اور جھوٹی مَحبّت میں فرق کرلے۔
اب میں اللہ تعالیٰ کی توفیق سے کہتا ہوں کہ تمام اَہلِ طریقت نے اتفاق کیا ہے کہ مَحبّتِ مرشِد میں صادق مرید کی علامات میں سے ایک یہ ہے کہ وہ تمام گناہوں سے توبہ کرے اور تمام عیبوں سے پاکیزگی اختیار کرے۔
کیونکہ جو مرید گناہوں سے آلودہ ہو کر اپنے مرشِد کی مَحبّت کا دعویٰ کرے تو وہ جھوٹا ہے۔ جیسا کہ اس کو اپنے مرشِد سے مَحبّت نہیں تو اسی طرح مرشِد کو بھی اس سے مَحبّت نہیں۔ جب مرشِد کو اس سے مَحبّت نہیں تو(گویا) اللہ عَزَّوَجَلَّ کو بھی اس سے مَحبّت نہیں۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا۔