Brailvi Books

آدابِ مرشدِ کامل
32 - 269
جب آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو یہ بات بتائی گئی تو جُھوم اُٹھے اور فُوراً ننگے پاؤں باہَر تشریف لے آئے پَیغَامِ حقّ عَزَّوَجَلَّ سُن کر سچّے دِل سے تَوبہ کی اور اُس بُلَند مَقام پر جاپہنچے کہ مُشاہَدَہَ حقّ عَزَّوَجَلَّ کے غَلَبَہ کی شِدَّت سے ننگے پاؤں رَہنے لگے۔ اِسی لئے آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حافی( یعنی ننگے پاؤں والا) کے لقب سے مشہور ہوگئے۔( تذکرۃ الاولیاء ،باب ۱۲ ، ص ۱۰۶ (فارسی) 

اللہ عَزّوَجَلَّ کی ان پر رَحْمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفِرت ہو
صَلّو ا علیٰ الْحَبيب! صَلَّی اللہ تَعالیٰ علیٰ مُحَمَّد
بااَدَب بانصیب میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! امیرِ اَہلسنّت دامت برکا تہم العالیہ اس واقعہ کے ضمن میں تحریر فرماتے ہیں کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کا نام لکھے ہوئے کاغذ کے ٹکڑے کا اَدَب کرنے سے ایک سخْت گُنہگار اور شرابی ولیُّ اللہ بن گیا تو جن کے دَلوں میں ربُّ الْاَنام عَزَّوَجَلَّ کانام کَندہ(کَنْ ۔ دَہْ)اور جن کے قُلوب ذِکرُ اللہ عَزَّوَجَلَّ سے مَعمُور ہیں اُن نُفُوسِ قُدْسِیَّہ کے اَدَب کے سبب ہم گنہگار ، اللہ عَزَّوَجَلَّ کے فضْل و کَرَم سے کیوں بَہرہ وَر نہ ہوں گے؟ نیز جو تمام اولیاء و انبیاء کے بھی آقا ہیں یعنی سیِّدُالْا َنْبِیاء، اَحْمَدِ مُجْتَبٰے، محمدِ مُصطَفےٰ صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم اَن کا اَدَب اَجْر و ثَواب کا مُوجِب ہے۔حضرتِ سیِّدُنا بِشرِ حافی علیہِ رَحْمَۃُ اللہ الکافی نے اللہ ربُّ العزّت عَزَّوَجَلَّ کے نام کا اَدَب کیا تو عظمت پائی۔ تو آج ہم اگر شَہنشاہِ عالی نَسب، سلطانِ عَرَب، مَحبوبِ ربّ عَزَّوَجَلَّ و صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کے نامِ پاک کا اَدَب کریں، جہاں سُنیں چُوم کر آنکھوں سے لگالیں تو کیونکر عِزّت نہ پائیں گے؟ حضرتِ سیِّدُنا بِشر حافی علیہ رحمۃ اللہ الکافی نے جہاں اللہ عَزَّوَجَلَّ کا نام
Flag Counter