سِلسِلہ عالیہ نَقْشْبندیہ کے عظیم پیشوا حضرتِ سیِدُنا شَیخ اَحمد سَرھِندی اَلْمعروف مُجدِّد اَلْفِ ثانی علیہِ رَحمۃُالرَّبَّانی سادہ کاغذ کا بھی اِحتِرام فرماتے تھے ۔چُنانچِہ ایک روز اپنے بچھونے پر تشریف فرماتھے کہ یکایک بے قرار ہوکر نیچے اُتر آئے اور فرمانے لگے، معلوم ہوتا ہے،اِس بچھونے کے نیچے کوئی کاغذ ہے۔ (زبدۃ المقامات ، ص ۲۷۶)
کاغذات کا احترام میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا!سادہ کاغذ کا بھی اَدَب ہے اور کیوں نہ ہو کہ اِس پر قُراٰن و حدیث اور اسلامی باتیں لکھی جاتی ہیں ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ بیان کردہ حِکایت میں حضرتِ سیِّدُنا مُجدِّد اَلْفِ ثانی علیہ رَحْمۃُ الرَّبانی کی کُھلی کرامت ہے کہ بچھونے کے نیچے کے کاغذ کاظاہِری طور پر بِن دیکھے پتا چل گیا اورآپ رَحْمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نیچے اُتر آئے تاکہ غلاموں کو بھی کاغذات کے اَدَب کی ترغیب ملے۔
اللہ عَزّوَجَلَّ کی ان پر رَحْمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفِرت ہو
صَلُّو اعَلَی الْحَبيب صلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلیٰ مُحَمَّد
(۳)سیاہی کے نقطے کا اَدَب
حضرتِ سیِّدُنا محمد ہاشِم کشمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں، میں سِلسِلہ عالیہ نَقْشْبَنْدِیَّہ کے عظیم پیشوا حضرتِ سیِّدُنا مُجدِّد اَلْفِ ثانی علیہ رحْمۃُالرَّبَّانی کی خدمت میں حاضِر