Brailvi Books

آدابِ مرشدِ کامل
28 - 269
''بااَدَب'' کے پانچ حُروف کی نسبت سے 5 حکایات

(۱)اسمِ اللہ کا اَدَب
    شَیخِ طریقت امیرِ اَہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادِری رَضَوی دامت بَرَکاتہم العالیہ کی مشہورِ زمانہ تصنیف فیضانِ سنّت کے باب فیضانِ بسم اللہ سے چار حکایات پیشِ خدمت ہیں۔

مِٹّی کا شِکستہ پِیالہ سلسلہ عالِیَّہ نَقْشْبَنْدِیَّہ کے عظیم پیشوا حضرتِ سیِّدُنا  مُجدِّد اَلْفِ ثانی قُدِّسَ سِرُّہُ الرَّبَّانیِ نے ایک دن عام بَیتُ الْخَلا میں بھنگی کا صَفائی کیلئے رکھاہوا گندَگی سے آلودہ کونا ٹوٹا ہوا بڑا سا مِٹّی کا پِیالہ مُلاحَظہ فرمایا، غور سے دیکھا تو بیتاب ہوگئے کیونکہ اُس پِیالے پر لَفْظْ، اللہَ کَنْدَہ تھا!لپک کر پِیالہ اُٹھالیا اور خادِم سے پانی کا آفتابہ(یعنی ڈھکَّن والا دَستہ لگا ہوا لوٹا) منگوا کر اپنے دستِ مبارَک سے خوب مَل مَل کر اچّھی طرح دھو کر اُس کو پاک کیا، پھر ایک سفید کپڑے میں لپیٹ کر اَدَب کےساتھ اُونچی جگہ رکھ دیا۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اُسی پِیالے میں پانی پیا کرتے ۔ ایک دن اللہَ عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو اَلْہام فرمایا گیا،''جس طرح تم نے میرے نام کی تَعظِیم کی میں بھی دنیا وآخِرت میں تمہارا نام اُونچا کرتا ہوں ۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرمایا کرتے تھے،اللہَ عَزَّوَجَلّ َکے نامِ پاک کا اَدَب کرنے سے مجھے وہ مقام حاصل ہوا جو سو سال کی عبادت و
Flag Counter