آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیہ شَرِیْعَتِ مُطَہَّرہ اور طریقتِ مُنوّرہ کی وہ یادگار سَلَف شخصیت ہیں جو کہ کثیرُ الکرامت بُزُرگ ہونے کے ساتھ ساتھ عِلْماً و عَمَلاً، قَولاً و فِعلْاً ، ظاہِراً و باطِناً اَحکاماتِ الہٰیہ کی بجاآوَری اور سُنَنِ نَبَوِیَّہ کی پَیرَوی کرنے اور کروانے کی بھی روشن نظیر ہیں۔
امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ جوانی کی دہلیز پر قدم رکھنے کے ساتھ ہی معرِفت اور حقیقت کی تحصیل میں بھی کامل ہوچکے تھے اورآپ اِبتَداء ہی سے عوام و خَواص میں انتہائی مخلص، پُرجوش، باعمل اور متقی عالم کے طور پر مشہور ہیں۔ آپ نے سب سے زیادہ مفتیِ اعظم پاکستان حضرت علامہ مفتی وقارُ الدین قادِری رَضَوی علیہ رحمۃا لقوی سے اِستِفادہ فرمایا اور مسلسل ۲۲ سال آپ علیہ الرحمۃ کی صحبتِ بابَرَکت سے مستفیض ہوتے رہے ۔ حتیٰ کہ انہوں نے قبلہ ا میراَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو(ظاہری و باطنی عُلوم سے مُزیّن پاکر) اپنی خلافت و اجازت سے نوازا۔ (ماخوذ از وقار الفتاویٰ ج ۲ ص ۲۰۲ بزم وقار الدین کراچی)
امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ مفتیِ اعظم پاکستان علیہ الرحمۃ کے پوری دنیا میں واحد خلیفہ ہیں۔اور شارح بخاری ، نائبِ مفتی اعظم ہندحضرت علامہ مفتی شریفُ الحق امجدی علیہ الرحمہ نے بھی آپ کو سلاسلِ اَربعہ قادِریّہ،چِشْتِیّہ ، نَقْشْبَندِیّہ اور سُہروَردِیّہ کی خلافت عنایت فرمانے کے ساتھ کتب و حدیث وغیرہ کی اجازت بھی عطا فرمائی ۔دُنیائے اِسلام کے کئی اور اَکابر عُلَماء و مشائخِ کرام نے بھی امیرِ اَہلسنّت دامت بَرَکاتہم العالیہ کو اپنی خِلافت عطا کرنے کے ساتھ ساتھ حاصل شُدہ اَسانید و اِجازات سے بھی نوازا ہے ۔