Brailvi Books

آدابِ مرشدِ کامل
18 - 269
    جیسے سَیِّدنا عُبادہ بن صامِت انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسولُ اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلم سے اس پربَیْعَتْ کی کہ ہر آسانی و دشواری ہر خوشی و ناگواری میں حکْم سنیں گے او راِطاعت کریں گے او رصاحبِ حکْم کے کسی حکْم میں چُوں و چَرا نہ کریں گے۔
(صحیح البخاری، کتاب الاحکام، باب کیف یبایع الامامُ النَّاس، رقم ۷۱۹۹،۷۲۰۰ ج ۴، ص ۴۷۴)
     شَیخ ہادی کا حکْم، رسولِ اکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کا حکْم ہے ۔رسولِ اکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کے حکْم میں مجالِ دَم زَدَن نہیں۔
مرشِد کامل کے 26 مکی مَدَنی اوصاف
    حُجَّۃُ الاِسلام اما م محمد غزالی علیہ رحمۃ الوالی کامل مرشِد کے اوصاف یوں بیان فرماتے ہیں کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلمکا نائب جس کو مرشِد بنایا جائے ، اس کیلئے یہ شرط ہے کہ وہ عالم ہو۔ لیکن ہر عالم بھی مرشِدِ کامل نہیں ہوسکتا۔ اس کام کے لائق وہی شخص ہوسکتا ہے ۔ جس میں چند مخصوص صِفات ہوں۔یہاں ہم اِجمالی طور پر چند اَوصاف بیان کرتے ہیں تاکہ ہر سَر پھرا یا گمراہ شخص مرشِد و رَہبر بننے کا دعویٰ نہ کرسکے۔

    آپ فرماتے ہیں مرشِدِ کامل وہی ہوسکتا ہے ۔(۱)جو دنیا کی مَحبّت اور دُنیوی عزت و مرتبے کی چاہت سے منہ موڑ چکا ہواور(۲) ایسے کامل مرشِد سے بیعَت کرچکا ہو جس کا سلسلہ حضرت محمد مصطفی صلَّی اللہ تعالی علیہ واٰلہٖ وسلم تک پہنچتا ہو۔(۳) اس شخص نے رِیاضت کی ہو۔(۴) حضورِ اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلم کے اَحکامات کی تعمیل کا مَظہر(یعنی اَحکاماتِ الٰہیہ کی بجاآوری کے ساتھ ساتھ سنن نبوّیہ کی پیروی کرنے اور کروانے کی بھی روشن نظیر) ہو،
Flag Counter