Brailvi Books

101 مدنی پھول
14 - 32
اللہ عزَّوَجَلَّ ہماری اور تمہاری مغفِرت فرمائے ) یا یہ کہے :
'' یَھْدِیْکُمُ اللہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ ''
(یعنی اللہ عزَّوَجَلَّ تمہیں ہدایت دے اورتمہارا حال درست کرے)۔
(عالَمگیری ج ۵ ص ۳۲۶)
(7) جو کوئی چھینک آنے پر
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کلِّ حَال
کہے اور اپنی زبان سارے دانتوں پر پھیر لیا کرے تو اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ دانتوں کی بیماریوں سے محفوظ رہے گا۔
( مراٰۃُ المناجیح ج۶ ص۳۹۶)
(8) حضرتِ مولائے کائنات ، علیُّ المُرتَضٰی کَرَّمَ اللہُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں:جوکوئی چھینک آنے پر
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کلِّ حَال
کہے تو وہ داڑھ اور کان کے درد میں کبھی مبتَلانہیں ہوگا۔
(مِرْقَاۃُ الْمَفَاتِيْح ج۸ ص۴۹۹تَحتَ الحدیث ۴۷۳۹)
(9)چھینکنے والے کو چاہیے کہ زورسے حمد کہے تا کہ کوئی سنے اور جواب دے۔
 (رَدُّالْمُحتار ج ۹ ص ۶۸۴ )
 (10)چھینک کا جواب ایک مرتبہ واجِب ہے، دوسری بار چھینک آئے اور وہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہے تو دو بارہ جواب واجِب نہیں بلکہ مُستَحَب ہے۔
 (عالَمگیری ج ۵ ص۳۲۶)
(11)جوا ب اس صورت میں واجب ہوگاجب چھینکنے والا اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہے اور حمد نہ کرے تو جواب نہیں ۔
(بہارِشريعت حصّہ۱۶ص۱۲۰ )
 (12)خطبے کے وقت کسی کو چھینک آئی تو سننے والا اس کو جواب نہ دے ۔
(فتاوٰی
Flag Counter