(2)جب کسی کو چھینک آئے اور وہ
کہتا ہے تو فِرِشتے کہتے ہیں: اللہ عَزَّوَجَلَّ تجھ پر رَحم فرمائے۔
(اَلْمُعْجَمُ الْکبِیْر ج۱۱ ص۳۵۸ حدیث ۱۲۲۸۴ )
(3)چھینک کے وَقت سر جھکایئے ، منہ چُھپایئے او رآوا ز آہِستہ نکالئے، چھینک کی آواز بُلند کرنا حَماقت ہے ۔
(4)چھینک آنے پر اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہنا چاہیے
(خزائنُ العرفان صَفْحَہ3پر طَحطاوی کے حوالے سےچھینک آنے پرحمدِ الہٰی کو سُنّتِ مُؤَکَّدہ لکھا ہے ) بہتر یہ ہے کہ
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کلِّ حَال
کہے (5) سننے والے پر واجِب ہے کہ فو راً یَر حَمُکَ اللہ ''( یعنی اللہ عزَّوَجَلَّ تجھ پر رحم فرمائے)کہے ۔ اور اتنی آواز سے کہے کہ چھینکنے والاخود سن لے ۔(بہارِشريعت حصّہ۱۶ص۱۱۹ )(6)جواب سن کر چھینکنے والاکہے:''
یَغْفِرُاللہُ لَنَاوَلَکُمْ ''