Brailvi Books

101 مدنی پھول
13 - 32
''اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن ''
 کے ستَّرہ حُرُوف کی نسبت سے چھینکنے کے آداب کے17 مَدَنی پھول
دوفرامَین مصطَفٰے صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم :(1) اللہ عَزَّوَجَلَّ کو چھینک پسند ہے اور جماہی ناپسند ۔
(بُخارِی ج ۴ ص۱۶۳حدیث۶۲۲۶)
(2)جب کسی کو چھینک آئے اور وہ
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ
کہے تو فِرِشتے کہتے ہیں:
رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ
اور اگر وہ
رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ
کہتا ہے تو فِرِشتے کہتے ہیں: اللہ عَزَّوَجَلَّ تجھ پر رَحم فرمائے۔
(اَلْمُعْجَمُ الْکبِیْر ج۱۱ ص۳۵۸ حدیث ۱۲۲۸۴ )
(3)چھینک کے وَقت سر جھکایئے ، منہ چُھپایئے او رآوا ز آہِستہ نکالئے، چھینک کی آواز بُلند کرنا حَماقت ہے ۔
(رَدُّالْمُحتارج۹ص۶۸۴)
(4)چھینک آنے پر اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہنا چاہیے
(خزائنُ العرفان صَفْحَہ3پر طَحطاوی کے حوالے سےچھینک آنے پرحمدِ الہٰی کو سُنّتِ مُؤَکَّدہ لکھا ہے ) بہتر یہ ہے کہ
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن
یا
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کلِّ حَال
کہے (5) سننے والے پر واجِب ہے کہ فو راً یَر حَمُکَ اللہ ''( یعنی اللہ  عزَّوَجَلَّ تجھ پر رحم فرمائے)کہے ۔ اور اتنی آواز سے کہے کہ چھینکنے والاخود سن لے ۔(بہارِشريعت حصّہ۱۶ص۱۱۹ )(6)جواب سن کر چھینکنے والاکہے:''
یَغْفِرُاللہُ لَنَاوَلَکُمْ ''
(یعنی
Flag Counter