وضو کا ثواب نہیں ملے گا
اعمال کا دارومدار نیّتوں پر ہے: اگر کسی عمل میں اچّھی نیّت نہ ہو تو اُس کا ثواب نہیں ملتا۔ یہی حال وضو کا بھی ہے،چُنانچِہ دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 1250 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’بہارِ شریعت مُخَرَّجَہجلد اول‘‘ صَفْحَہ292پر ہے:و ضو پر ثواب پا نے کے لیے حُکمِ الٰہی بجا لانے کی نیّت سے وُضو کرنا ضرور ہے ورنہ وُضو ہو جائے گا ثواب نہ پائے گا۔اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں :وضو میں نیّت نہ کرنے کی عادت سے گنہگار ہو گا، اس میں نیّت سنّتِ مؤ کَّدہ ہے۔ (فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج۴ ص ۶۱۶)
سارا بدن پاک ہوگیا !
دو حدیثوں کا خُلاصہ ہے:جس نے بسم اللہ کہہ کر وُضو کیا اس کاسر سے پاؤں تک سارا جسم پاک ہو گیا اور جس نے بغیر بسم اللہ کہے وُضو کیا اُس کا اُتنا ہی بدن پاک ہو گا جتنے پر پانی گزرا۔ (سُننِ دارقُطنی ج۱ص۱۰۸،۱۰۹حدیث۲۲۸،۲۲۹)
حضرتِ سیِّدُناابُوہُریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے کہ سرکارِمدینہ، سلطانِ باقرینہ ، قرارِ قلب وسینہ،فیض گنجینہ،صاحِبِ مُعَطّر پسینہ ،باعثِ نُزُولِ سکینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا: ’’اے ابُوہریرہ (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ)جب تم وُضوکر و توبسم اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہ کہہ لیاکروجب تک تمھارا وُضوباقی رہے گااُس وَقْت تک تمھارے فِرِشتے(یعنی کِراماً کاتِبِین ) تمہارے لئے نیکیاں لکھتے رہیں گے۔‘‘ (اَلْمُعْجَمُ الصَّغیر لِلطَّبَرَانِی ج۱ص۷۳حدیث ۱۸۶)