Brailvi Books

صراط الجنان جلد نہم
42 - 764
یعنی اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ مشرکوں  کو توحید اختیار کرنے اور بتوں  کی عبادت چھوڑ دینے کی جو دعوت دیتے ہیں  یہ ان پربہت بھاری ہے اور وہ اسے بہت بعید جانتے ہیں  جیساکہ ان کی اس بات سے ظاہر ہے:
’’اَجَعَلَ الْاٰلِهَةَ اِلٰهًا وَّاحِدًا ۚۖ-اِنَّ هٰذَا لَشَیْءٌ عُجَابٌ‘‘(ص:۵)
ترجمۂکنزُالعِرفان: کیا اس نے بہت سارے خداؤں  کو ایک خدا کردیا؟بیشک یہ ضروربڑی عجیب بات ہے۔
	اور اللہ تعالیٰ اپنے بندوں  میں  سے جسے چاہتا ہے اپنے دین کے لئے چن لیتا ہے اورجو اس کی طرف رجوع کرتا اور اس کی فرمانبرداری قبول کرتا ہے اسے اپنی طرف ہدایت دیتا ہے۔( ابوسعود، الشوری، تحت الآیۃ: ۱۳، ۵/۵۲۴، خازن، الشوری، تحت الآیۃ: ۱۳، ۴/۹۲، ملتقطاً)
وَ مَا تَفَرَّقُوْۤا اِلَّا مِنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْیًۢا بَیْنَهُمْؕ-وَ لَوْ لَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَّبِّكَ اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى لَّقُضِیَ بَیْنَهُمْؕ-وَ اِنَّ الَّذِیْنَ اُوْرِثُوا الْكِتٰبَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ لَفِیْ شَكٍّ مِّنْهُ مُرِیْبٍ(۱۴)
ترجمۂکنزالایمان: اور اُنھوں  نے پھوٹ نہ ڈالی مگر بعد اس کے کہ اُنھیں  علم آچکا تھا آپس کے حسد سے اور اگر تمہارے رب کی ایک بات گزر نہ چکی ہوتی ایک مقرر میعاد تک تو کب کا ان میں  فیصلہ کردیا ہوتا اور بے شک وہ جو ان کے بعد کتاب کے وارث ہوئے وہ اس سے ایک دھوکا ڈالنے والے شک میں  ہیں ۔
ترجمۂکنزُالعِرفان: اور انہوں  نے پھوٹ نہ ڈالی مگر اپنے پاس علم آجانے کے بعد اپنے باہمی حسد کی وجہ سے اور اگر تمہارے رب کی طرف سے ایک مقررہ مدت تک کی بات نہ گزر چکی ہوتی تو ان کے درمیان فیصلہ ہو چکا ہوتا اور بیشک وہ لوگ جو ان کے بعد کتاب کے وارث بنائے گئے وہ اس (قرآن)کے متعلق ایک دھوکا ڈالنے والے شک میں  ہیں ۔
{وَ مَا تَفَرَّقُوْۤا اِلَّا مِنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَهُمُ الْعِلْمُ: اور انہوں  نے اپنے پاس علم آجانے کے بعد ہی پھوٹ ڈالی۔} اس