ہم راستہ بھٹک چکے ہیں ابھی اسی مصیبت میں گرفتار تھے کہ اچانک لگنے والی ٹھوکر کی وجہ سے والد صاحب ایک کھائی میں جاگرے۔میں اس پریشانی کے عالم میں اس امید پر اپنے آپ کو دلاسے دینے لگا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے فضل و کرم سے میرے مرشد کے طفیل ہم پر کرم ہو گا اور ہمیں اس مصیبت سے نجات ملے گی۔ ابھی زیادہ دیر نہ گزری تھی کہ مجھے اپنے عقب میں کسی کی موجودگی کا احساس ہوا، مڑ کر دیکھا تو امید کی مُرجھائی ہوئی کلیاں کھِل اُٹھیں ، اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نورانی چہرہ چمکاتے میرے سامنے موجود تھے، آپ نے کچھ یوں ارشاد فرمایا:’’بیٹا! گھبراؤ نہیں آپ کے والد صاحب کو کچھ نہیں ہو گا۔‘‘ بس آپ کے فرمانے کی دیر تھی کہ والد صاحب بخیر و عافیت کھائی سے نکل آئے اور آتے ہی امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا شکریہ ادا کیا، اس پر آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے انہیں تسلی دی اور تشریف لے گئے۔ جب میں نے یہ خواب والد صاحب کو بتایاتو ان کے دل میں دعوتِ اسلامی اور امیرِاہلسنّت کی محبت گھر کر گئی ،رفتہ رفتہ ان میں تبدیلی رونما ہونے لگی اورکچھ ہی دنوں میں اَلْحَمْدُللّٰہ عَزَّوَجَلَّ وہ مدنی ماحول سے وابستہ ہو گئے ۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد