Brailvi Books

نورانی چہرے والے بزرگ
13 - 32
جاؤ!۔‘‘ استاد صاحب نے مزید فرمایا کہ خواب دیکھنے کے بعد اس بات کا احساس ہوا ہے کہ مجھے مَدَنی ماحول سے دور نہیں ہونا چاہئے تھا ، آپ چونکہ تنظیمی طور پر ذمہ دار ہیں تو امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے کسی طرح میری ملاقات کی ترکیب بنا دیں۔ ان کی اس خواہش کی تکمیل کے لئے جب میں انہیں  لے کر امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی بارگاہ میں حاضر ہوا تو آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ انہیں دیکھ کر مسکرا دیے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ اس کے بعد میرے استادِ محترم دوبارہ مبلغِ دعوتِ اسلامی بن گئے۔ 
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔ 
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب!		صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{4}مَدَنی قافلے میں سفرکرلو
	نواب شاہ (باب الاسلام سندھ،پاکستان)کے مقیم اسلامی بھائی کے مکتوب کاخلاصہ پیش خدمت ہے: میری زندگی گناہوں میں بسر ہو رہی تھی حصولِ دُنیا کے سوا میرا کوئی مقصدنہ تھا ۔اتفاقاً ذوالقعدۃ الحرام ۱۴۰۷؁ھ بمطابق جولائی 1987؁ء میں میری ایک مبلغِ دعوتِ اسلامی سے ملاقات ہوگئی جن کی انفرادی کوشش کی برکت سے میں ان کے ساتھ کچھ وقت کے لیے دعوتِ اسلامی کے مدنی مرکز فیضان مدینہ نواب شاہ میں آ گیا وہاں موجود اسلامی بھائیوں نے