مُفَسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنان اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں:جنَّتیوں کی 120صفیں ہوں گی جن میں سے 80صَفیں حُضُور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی اُمّت کی ہوں گی باقی 40 صَفوں میں سارے نبیوں علیہم الصلوٰۃ و السلام کی اُمَّتیں۔
(تِرمِذی ج۴ص۲۴۵ حدیث ۲۵۵۵)
مفتی صاحِب ایک اور جگہ لکھتے ہیں:جیسے حُضُورِاَنور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم تمام نبیوں علیہم الصلوٰۃ و السلام کے سردار ہیں،ایسے ہی حُضُورِ اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی اُمّت ساری اُمَّتوں کی سردار ہے۔
(مراٰۃالمناجیح ج۸ ص۵۸۶،۵)
اللّٰہُ ربُّ العٰلمین جَلَّ جَلا لُہ کا کروڑ ہا کروڑ اِحسان کہ اس نے ہمیں انسان اورمسلمان بنایا اور اپنے پیارے حبیب،حبیبِ لبیب صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی اُمَّت میں پیدا کیا۔اللہ عزوجل نے اِس اُمَّت کو دنیا وآخِرت میں جورِفعت ومَنزِلت،شان وعَظَمت اور سعا د ت وشرافت عنایت فرمائی ہے اس کا ایک سبب اِس اُمَّت کا
اَمْرٌ بِالْمَعْرُوْف وَ نَہْیٌ عَنِ المُنْکَر
(یعنی نیکی کا حکم کرنے اوربُرائی سے منع کرنے)کے فریضے کو ادا کرنا بھی ہے،چنانچِہ دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کے مطبوعہ ترجَمے والے پاکیزہ قراٰن،’’ کنزالایمان مع خزائن العرفان‘‘ صَفْحَہ129پرپارہ4سورۂ آل عمران کی آیت نمبر 110میں اِرشادہوتاہے:
کُنۡتُمْ خَیۡرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاۡمُرُوۡنَ بِالْمَعْرُوۡفِ وَتَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنۡکَرِ وَتُؤْمِنُوۡنَ بِاللہِؕ
ترجَمۂ کنزالایمان:تم بہتر ہو اُن سب اُمّتوں میں جو لوگوں میں ظاہِر ہوئیں،بھَلائی کا حُکم دیتے ہو اور بُرائی سے منع کرتے ہو اور اللہ عزوجل پر ایمان رکھتے ہو۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہر مُسلمان اپنی اپنی جگہ مُبلِّغ ہے خواہ وہ کِسی بھی شُعبے سے تَعَلُّق رکھتا ہو،یعنی وہ عالِم ہو یا مُتَعَلِّم(یعنی طالبِ علم)اِمامِ مسجد ہو یا مُؤَذِّن،پیر ہو یا مُرید،تاجِر ہو یا گاہک،سیٹھ ہو یا مُلازِم،اَفسر ہو یا مَزدور،حاکم ہو یا محکوم،اَلْغَرَض جہاں جہاں وہ رَہتا ہو،کام کاج کرتا ہو،رِضائے الٰہی عزوجل کیلئے اچّھی اچّھی نیّتوں کے ساتھ اپنی صَلاحِیَّت کے مُطابِق اپنے گِرد و پیش کے ماحول کو سُنَّتوں کے سانچے میں ڈھالنے کے لیے کَوشاں(یعنی کوشش کرنے والا)رہے اور نیکی کی دعوت کا مَدَنی کام جاری