قسم ہے تو غسل میں میرے ساتھ نرمی کر اور جب وہ اپنے جنازے کی چارپائی پر ہوتا ہے، اُس سے کہا جاتا ہے:’’اپنے بارے میں لوگوں کی باتیں سُن۔‘‘ (شَرْحُ الصُّدُور ص ۹۵ )
مُردہ کیا کہتا ہے؟
امیر المؤمنین حضرتِ سَیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ رِوایت کرتے ہیں ، نبیِّ کریم ، رء وفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے:مردہ جب تخت پر رکھا جاتا ہے اور اُسے لے کرابھی تین قدم ہی چلے ہوتے ہیں کہ وہ بولتا ہے اور اسکے کلام کو انسانوں اور جنوں کے علاوہ اللہ تَعَالٰی جسے چاہتا ہے سنواتا ہے ۔مردہ کہتاہے:اے میرے بھائیو! اور اے میرا جنازہ اُٹھانے والو!تمہیں دنیا دھوکے میں نہ ڈال دے جیسا کہ مجھے ڈالے رکھا اور زمانہ تمہارے ساتھ نہ کھیلے جیسا کہ میرے ساتھ کھیلا،میں نے جو کچھ کمایا وہ اپنے وُرَثاء کیلئے چھوڑا، اللہ عَزَّ وَجَلَّ قیامت کے دِن مجھ سے حساب لے گا اور میری گرفت فرمائے گا، حالانکہ تم لوگ مجھے رُخصت کرتے اور مجھے پکارتے (یعنی میرے لئے روتے) ہو۔
(شَرْحُ الصُّدُور ص۹۶،کتاب القبور مع موسوعۃ ابن اَبِی الدُّنْیا ج ۶ ص ۶۱ حدیث۲۵)
جیتنے دنیا سکندر تھا چلا جب گیا دنیا سے خالی ہاتھ تھا
عُمر بھر کی بھاگ دوڑ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اُس وقت کیسی بے کسی ہوگی جب روح جسم سے جدا ہو چکی ہوگی ، وہ عالم کس قدربے بسی کا عالم ہوگا جس وَقت بیش قیمت کپڑے اُتار ے جا رہے ہوں گے ، غسال نہلا رہاہوگا،لٹھے کا کفن پہنایا جارہا ہوگا، کیسی حسرت کی گھڑی ہوگی جب جنازہ اُٹھا یا جارہا