Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم
85 - 952
حدیث نمبر 85
روایت ہے حضرت جابر ابن سمرہ رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دراز خاموشی والے تھے ۱؎(شرح سنہ)
شرح
۱؎ خاموشی سے مراد ہے دنیاوی کلام سے خاموشی ورنہ حضور اقدس کی زبان شریف اللہ کے ذکر میں تر رہتی تھی لوگوں سے بلاضرورت کلام نہیں فرماتے تھے یہ ذکر ہے جائز کلام کا ناجائز کلام تو عمر بھر زبان شریف پر آیا ہی نہیں جھوٹ، غیبت،چغلی وغیرہ ساری عمر شریف میں ایک بار بھی زبان مبارک پر نہ آیا۔حضور سراپا حق ہیں پھر آپ تک باطل کی رسائی کیسے ہو۔آم کے درخت میں جامن نہیں لگتے،بار دار درخت خار دار نہیں ہوتےخود فرماتا ہے کہ جو بھی کلام کرے تو خیر کلام کرے ورنہ خاموش رہے،حضرت ابوبکر صدیق فرماتے ہیں کاش میں گونگا ہوتا مگر حق بات سے۔ (مرقات)
Flag Counter