مرآۃ المناجیح شرح مشکٰوۃ المصابیح جلد ہشتم |
روایت ہے انہیں سے فرماتے ہیں کہ مدینہ والوں کی لونڈیوں میں سے کوئی لونڈی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑ لیتی تھی ۱؎ تو جہاں چاہتی حضور کو لے جاتی تھی ۲؎(بخاری)
شرح
۱؎ ہاتھ پکڑنے سے مراد ہے اپنی حاجت براری کے لیے عرض کرنا یا کہیں لے جانا اور اگر ظاہری معنی مراد ہوں تب بھی مضائقہ نہیں کہ ساری امت حضور کی اولاد ہے،حضور انور امت کے باپ ہیں مہربان باپ کا ہاتھ اولاد پکڑ لیتی ہے۔ یعنی اگر معمولی سے معمولی آدمی حتی کہ مدینہ کی لونڈی بھی کچھ التجا کے لیے حضور کا ہاتھ پکڑ لیتی تو حضور اس سے ہاتھ چھڑاتے نہ تھے بلکہ اس کی حاجت روائی کردیتے تھے۔ ۲؎ خواہ اپنے گھر لے جاتی یا کسی اور جگہ حضور انور منع نہ فرماتے تھے۔