خوف خدا عزوجل |
یاد رکھئے کہ مطلقاًخوف سے مراد وہ قلبی کیفیت ہے جو کسی ناپسندیدہ امر کے پیش آنے کی توقع کے سبب پیدا ہومثلاً پھل کاٹتے ہوئے چھری سے ہاتھ کے زخمی ہوجانے کا ڈر..... جبکہ خوفِ خدا عزوجل کامطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی بے نیازی ،اس کی ناراضگی، اس کی گرفت اور اس کی طرف سے دی جانے والی سزاؤں کا سوچ کر انسان کا دل گھبراہٹ میں مبتلاء ہوجائے۔
(ماخوذ من احیاء العلوم ،کتاب الخوف والرجاء ،ج ۴ )
پیارے اسلامی بھائیو! رب العالمین جل جلالہ نے خود قرآن مجید میں متعدد مقامات پر اس صفت کو اختیار کرنے کا حکم فرمایا ہے ، جسے درجِ ذیل آیات میں ملاحظہ کیا جاسکتاہے۔
﴿1﴾ وَلَقَدْ وَصَّیۡنَا الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الْکِتٰبَ مِنۡ قَبْلِکُمْ وَ اِیَّاکُمْ اَنِ اتَّقُوا اللہَ ؕ
ترجمہ کنزالایمان : اور بیشک تاکید فرما دی ہے ہم نے ان سے جو تم سے پہلے کتاب دئیے گئے اور تم کو کہ اللہ سے ڈرتے رہو۔ (پ۵،النساء:۱۳۱ )
﴿2﴾ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَ قُوۡلُوۡا قَوْلًا سَدِیۡدًا ﴿ۙ۷۰﴾
ترجمہ کنزالایمان : اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سید ھی بات کہو ۔ ( پ۲۲،الا حزاب: ۷۰)
﴿3﴾ فَلَا تَخْشَوْہُمْ وَاخْشَوْنِیۡ ٭
ترجمہ کنزالایمان :تو ان سے نہ ڈرو اور مجھ سے ڈرو ۔ ( پ۶، المائدۃ:۳)