میں سے جوجوچیزچھلکے کے ساتھ بآسانی کھائی جاسکتی ہے، اُس کا چھلکا نہیں اُتارنا چاہئے۔ جس کا چھِلکا سخت ہوتا ہے اور نہیں کھایا جاتا اُس کی بھی صرف ہلکی سی تہ وہ بھی آہِستہ آہِستہ اُتارنی چاہئے۔ چھلکاجس قَدَر موٹا اُتاریں گے اُتنے ہی وٹامنز اور قوّت بخش اَجزا ضائِع ہوں گے {۳۹} پالِش کئے ہوئے گندُم ، چاول اور دالوں کا آج کل استِعمال عام ہے ، آٹا بھی پالِش کئے ہوئے گندُم ہی کا ملتا ہے، پالِش کی وجہ سے اناج کا غذائی رَیشہ اور اس کی اُوپر ی تہ جو وٹامِنز سے بھرپور ہوتی ہے برباد ہو جاتی ہے {۴۰} موسمبی ، سنگترہ وغیرہ کاموٹا چھلکا اتارنے کے بعد بچی ہوئی باریک جِھلّی کھا لیجئے {۴۱} حضرتِ مولائے کائنات، علیُّ الْمُرتَضیٰ شیرِ خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں : انار کے دانے اس کی جھلّی ( جو دانوں پر لپٹی ہوتی ہے) کے ساتھ کھاؤ کیونکہ اس سے مِعدے کی صفائی ہوتی ہے ۔ (مسند امام احمدبن حنبل ج ۹ ص ۷۲ حدیث ۲۳۲۹۷) کھانے کی احتیاطوں کی نرالی معلومات کیلئے ‘’ فیضانِ سنّت ‘‘ کا باب ’’پیٹ کا قفلِ مدینہ‘‘ پڑھ لیجئے۔
یہ رسالہ پڑھ لینے کے بعد ثواب کی نیت سے کسی کو دے دیجئے۔
غمِ مدینہ و بقیع و مغفرت و
بے حساب جنّت الفردوس میں آقا کے پڑوس کا طالب
۱۵رجب المرجب ۱۴۳۶ھ
2015-05-05