آنکھیں تو کیا بند ہوئیں دل کی آنکھیں کھل گئیں ! کیا دیکھتا ہوں کہ گیارھویں والے غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِجلوہ فرما ہیں اور انہوں نے چادر پھیلا رکھی ہے، میں نے بڑھ کر چادر تھام لی مجھے ایسا لگا کہ اور بھی بہت سارے لوگوں نے چادر تھام رکھی ہے مگر کوئی نظر نہیں آرہا تھا! مائیک سے آنے والی آواز کے مطابِق میں نے بَیعت کے الفاظ دہرائے، جب بیعت کا سلسلہ ختم ہوا تو میں نے ہمّت کرکے بارگاہ ِ غوثیت مآب میں عرض کی : یا مرشد! میری زَوجہ اُمّید سے ہیں ، دردِزِہ کی وجہ سے بہت سخت تکلیف ہورہی ہے، ڈاکٹر نے آپریشن کا کہا ہے۔ کرم فرمائیے! ارشاد ہوا :’’ ابھی جو نسخۂ بغدادی بیان کیا گیا ہے اُس کے مطابق عمل کرو۔‘‘ میں نے عرض کی : میرے پیارے پیر صاحِب ! رات کافی گزر چکی ہے اور اس نسخے پر تو راتوں رات عمل کرنا ہے، فرمایا :’’ تمہارے لیے اجازت ہے کہ آج دن کے وقت گیارھویں تاریخ ختم ہونے سے پہلے پہلے اِس نسخے پر عمل کرلو۔ اور سُنو!اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّبغیر آپریشن کے دو جُڑواں بچّوں کی وِلادت ہوگی۔ ایک کا حسّان اور دوسرے کا نام مشتاق رکھنا، دونوں کی گردنوں پر میرا قدم ہو گا۔‘‘ میں نے گھر پہنچ کر دن کے وقت نُسخۂ بغدادی کے مطابق گیارہ کھجوریں کِھلادیں۔اَلْحَمْدُ للہ عَزَّ وَجَلَّکھجوریں کھاتے ہی راحت نصیب ہوگئی پھر وقت آنے پر بغیر آپریشن کے بہت آسانی کے ساتھ ولادت ہوگئی اور خدا کی قسم! میرے مرشدِ پاک غوثِ اعظم دستگیر(دسْتْ ۔گیر) عَلَیْہِ رَحْمَۃُ القدیر کی دی ہوئی غیب کی خبر کے مطابق دو جُڑواں بچّے پیدا ہوئے۔ سرکار غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے حسبُ الارشاد