جگہ ہے یعنی سخت ہڈی کے شُروع تک دُھلنالازِمی ہے۔اوریہ یوں ہوسکے گاکہ پانی کوسُونگھ کر اُوپرکھینچئے۔یہ خیال رکھئے کہ بال برابربھی جگہ دُھلنے سے نہ رَہ جائے ورنہ غسل نہ ہوگا۔ناک کے اندر اگررِینٹھ سُوکھ گئی ہے تواس کا چھُڑانا فرض ہے، نیز ناک کے بالوں کا دھونابھی فرض ہے۔ (اَیضاً، اَیضاً ص ۴۴۲-۴۴۳)
{۳} تمام ظاہِری بدن پر پانی بہانا
سَرکے بالوں سے لے کرپاؤں کے تَلووں تک جِسم کے ہر پُرزے اور ہر ہررُونگٹے پرپانی بہ جاناضَروری ہے،جِسم کی بعض جگہیں ایسی ہیں کہ اگر احتیاط نہ کی تووہ سُوکھی رَہ جائیں گی اورغسل نہ ہوگا۔ (بہارِ شریعت ج۱ص۳۱۷)
’’صلَّی اللہ علیکَ یارسُول اللہ ‘‘کے اِکّیس حُرُوف کی
نسبت سے مردوعورت دونوں کیلئے غسل کی 21احتیاطیں
خاگرمَردکے سرکے بال گُندھے ہوئے ہوں توانہیں کھول کرجڑ سے نوک تک پانی بہانافرض ہے اورخ عورت پرصِرف جڑترکرلیناضَروری ہے کھولناضَروری نہیں۔ ہاں اگر چوٹی اتنی سخت گُندھی ہوئی ہوکہ بے کھولے جڑیں ترنہ ہوں گی توکھولنا ضَروری ہے خاگر کانوں میں بالی یا ناک میں نَتھ کا چھید (سُورا خ ) ہواوروہ بندنہ ہوتو اس میں پانی بہانافرض ہے ۔وُضومیں صِرف ناک کے نَتھ کے چھیدمیں اورغسل میں اگرکان اورناک دونوں میں چھیدہوں تو دونوں میں پانی بہائیں خ بَھنووں ، مُونچھوں اورداڑھی کے ہربال کاجڑسے