اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
غریب فائدے میں ہے
{شیطان لاکھ سُستی دلائے یہ رِسالہ اوّل تا آخِر مُکَمّل پڑھ لیجئے۔ اِن شآءَ اﷲعَزَّوَجلَّ ثواب کے خزانۂ لاجواب کے ساتھ ساتھ غُربت کے فضائِل وبرکات کی معلومات بھی حاصِل ہوں گی۔}
دُرودِ پاک کی فضیلت
صحابیٔ مصطفٰیحضرتِ سیِّدُنا جابررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے والد ِ گرامی حضرتِ سیِّدُنا سَمُرَہ سُوَائی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ رِوایت فرماتے ہیں کہ ہم سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم کے دربارِ گُہربار میں حاضر تھے کہ ایک شخص حاضِر ہو کر عرْض گُزار ہوا: یارسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم!اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں سب سے اچّھا عمَل کون سا ہے؟ تو محبوبِ خدا، سرورِ انبیاء صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم نے اِرشادفرمایا: ’’سچ بولنا اور امانَت ادا کرنا۔‘‘ (راویٔ حدیث حضرتِ سیِّدُنا سَمُرَہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں ) میں نے عرْض کی:یارسول