عَلَیْہ نے فرمایا:جو شخص مجھ کو مصیبت میں پکارے تو اس کی وہ مصیبت جاتی رہے گی اور جس تکلیف میں مجھے پکارے تو اس کی وہ تکلیف جاتی رہے گی۔پھر فرمایا:جو شخص دو رکعت نماز پڑھے اور ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ اخلاص گیارہ بار پڑھے پھر سلام کے بعد سرورِکون ومکان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر درود پاک پڑھے اور مجھ کو یاد کرے اور عراق کی جانب گیارہ قدم چلے اور میرا نام لے کر اپنی حاجت طلب کرے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے حکم سے اس کی حا جت پوری ہو جائے گی۔(1)
شانِ ولی:
حضرت سیِّدُنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ رسولُ اللہ پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:جو میرے کسی ولی سے عداوت رکھے میں اسے اعلان جنگ دیتا ہوں (2) اور میرا بندہ سب سے بڑھ کر فرض کے ذریعے میرا قرب حاصل کرتا ہےاور نوافل کے ذریعہ سے قریب ہوتا رہتا ہے حتی کہ میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں پھر جب اس سے محبت کرتا ہوں تو میں اس کے کان ہوجاتا ہوں جس سے وہ سنتاہے اور اس کی آنکھیں ہوجاتا ہوں جس سے وہ دیکھتاہے اور اس کے ہاتھ ہوجاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے اور اس کے پاؤں بن جاتا ہوں جن سے وہ چلتا ہے اگر وہ مجھ سے مانگتا ہے تو اسے دیتا ہوں اور اگر میری پناہ لیتا ہے تو اسے پناہ دیتا ہوں اور جو مجھے کرنا ہوتا ہے اس میں کبھی میں تردد نہیں کرتا جیسے کہ میں اس مؤمن کی جان نکالنے میں توقف کرتا ہوں جو موت سے گھبراتا ہے اور میں اسے ناخوش کرنا پسند نہیں کرتا ادھر موت بھی اس کے لیے ضروری ہے۔(3)
________________________________
1 - بھجةالاسرار، ذکرفضل اصحابہ وبشراھم، ص۱۹۷
2 - یعنی جو میرے ایک ولی کا دشمن ہے وہ مجھ سے جنگ کرنے کو تیار ہوجائے ، خدا کی پناہ ۔ یہ کلمہ انتہائی غضب کا ہے صرف دو گناہوں پر بندے کو رب تعالیٰ کی طرف سے اعلان جنگ دیاگیا ہے ایک سود خوار دوسرے دشمن اولیاء رب تعالیٰ فرماتا ہے : ”فَاۡذَنُوۡا بِحَرْبٍ مِّنَ اللہِ وَرَسُوۡلِہ“علماء فرماتے ہیں کہ ولی کا دشمن کافر ہے اور اس کے کفر پر مرنے کا اندیشہ ہے ۔ (مرآۃ المناجیح، ۳/۳۰۸)
3 - بخاری، کتاب الرقاق، باب التواضع، ۴/۲۴۸، حدیث : ۶۵۰۲
مشکاة المصابیح، کتاب الرقاق، باب التواضع، ۱/۴۲۳، حدیث : ۲۲۶۶