دنیاکی محبت میں گم تھا۔ حقیقی زندگی تویہ ہے جہاں زندگی کا ہر رنگ اپنے اندر ہزاروں رحمتیں و برکتیں سمیٹے ہوئے ہے۔ اجتماع میں ’’عشقِ مصطفی‘‘ کے موضوع پر ہونے والے سنّتوں بھرے بیان نے میری آنکھوں سے غفلت کے پردے دور کر دیے۔ میں بے اختیار رو پڑا۔ ذکر اللہ کے دوران مجھے ایسا سکون ملا کہ اس سے پہلے کبھی ایسا اطمینان نہ ملا تھا اور آخر میں ہونے والی رقّت انگیز دعا نے جیسے زنگ آلود دل کا میل اتار دیا۔ میں نے رو رو کر اپنے گناہوں سے توبہ کی۔ مجھے محسوس ہوا کہ میرے دل کی دنیامیں مدنی انقلاب برپا ہو چکا ہے۔ اجتماع کے اختتام پر اسلامی بھائی اس طرح مل رہے تھے کہ جیسے مجھے برسوں سے جانتے ہوں۔ میں نے اسی وقت امام صاحب سے کہا ’’اب آپ آئیں یا نہ آئیں میں ہر جمعرات اجتماع میں ضرور آیا کروں گا۔‘‘ اَلْحَمْدُ للہ عَزَّوَجَلَّ میں ہمیشہ ہمیشہ کی راحتیں اور برکتیں حاصل کرنے کے جذبے کے تحت دعوتِ اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول سے وابستہ ہو گیا۔ 5،6،7 اپریل 1995 ء میں مینارِ پاکستان (لاہور) میں ہونے والے صوبائی اجتماع میں شریک ہو کر امیرِ اہلسنّت سے مرید ہوکر قادری عطاری بن گیا۔ کل تک گرین بیلٹ میری کمر پر تھی اور آج گرین عمامہ میرے سر پر ہے۔ اَلْحَمْدُ للہ عَزَّوَجَلَّ تادمِ تحریر صوبائی مشاورت میں مکتوبات و تعویذاتِ عطاریہ کے ذمہ دار کی حیثیت سے