Brailvi Books

بیمار عابد
46 - 46
قراٰن بھلا دینے کا عذاب
     یقینا حفظ قراٰنِ کریم کا رِ ثواب عظیم ہے مگر یاد رہے !حفظ کرنا آسان مگر عمر بھر اِس کو یاد رکھنا دشوار ہے۔ حفاظ و حافظات کو چاہئے کہ روزانہ کم از کم ایک پارہ لازِماً تلاوت کر لیا کریں ۔ جو حفاظ رَمَضانُ المبارَک کی آمد سے تھوڑا عرصہ قبل فَقط مُصَلّٰی سنانے کیلئے منزل پکی کرتے ہیں اور اِس کے علاوہ مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ سارا سال غفلت کے سبب کئی آیات بھلا ئے رہتے ہیں ، وہ بار بار پڑھیں اور خوف خدا عَزَّوَجَلَّ سے لرزیں۔فرمان مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ: ’’جوشخص قراٰن پڑھے پھر اسے بھلا دے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ سے کوڑھی ہو کر ملے۔‘‘  ( ابوداوٗد حدیث ۱۴۷۴)صدرُ الشَّریعہ ،بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِیفرماتے ہیں :قراٰن پڑھ کر بھلا دینا گناہ ہے۔ جو قراٰنی آیات یاد کرنے کے بعد بھلادے گا بروزِ قیامت  اندھا اُٹھایا جائے گا۔(بہارِ شریعت ج۱ص۵۵۳)اعلیٰ حضرت امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن  فرماتے ہیں :اس سے زیادہ نادان کون ہے جسے خدا ایسی ہمّت بخشے اور وہ اسے اپنے ہاتھ سے کھودے اگرقدر اس( حفظِ قراٰنِ پاک) کی جانتا اور جو ثواب اور دَرَجات  اِس پر موعود ہیں  (یعنی جن کا وعدہ کیا گیا ہے) ان سے واقف ہوتا تو اسے جان ودل سے زِیادہ عزیز (پیارا) رکھتا۔ مزید فرماتے ہیں : جہاں تک ہو سکے اِس کے پڑھانے اورحفظ کرانے اور خود یاد رکھنے میں کوشش کرے تا کہ وہ ثواب جو اس پر موعود (یعنی وعدہ کئے گئے) ہیں حاصل ہوں اور بروزِ قیامت اندھا کوڑھی اُٹھنے سے نجات پائے۔    ( فتاوٰی رضویہ ج۲۳ ص۶۴۵،۶۴۷)