نماز باجماعت ادا کرنے سے نہ روکے۔‘‘ پھر ان کے وِصال تک جس نے بھی انہیں چُھوا بخار کی تَپِش محسوس کی ۔(مُسندِ اِمام احمد بن حنبل ج۴ ص ۴۸ حدیث ۱۱۱۸۳)اللہُ ربُّ العزّت عَزَّ وَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو ۔اٰمین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم یقیناً مسلمان کیلئے بیماریوں اور پریشانیوں میں دونوں جہانوں کی بھلائیاں ہیں ، بخار ہو یا کوئی سی بیمارییا مصیبت اس سے گناہ مُعاف ہوتے اور جنّت کا سامان ہوتا ہے۔
بخار تیرے لئے ہے گنہ کا کَفّارہ۱؎
کرے گا صبر تو جنّت کا ہو گا نظّارہ
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
راہِ خدا میں سردرد پر صَبْرکی فضیلت
نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:’’ جو اللہ عَزَّ وَجَلَّکی راہ میں سر درد میں مبتلاہو پھر اُس پر صَبْر کرے تو اُس کے پچھلے گناہ مُعاف کردئیے جائیں گے۔ ‘‘ (مُسنَدُ البَزّارج۶ص۴۱۳حدیث۲۴۳۷)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
طلبۂ علمِ دین اور مَدَنی قافِلوں کے مسافِرین کے لئے خوش خبری
سُبْحٰنَ اللہ! راہِ خدا میں نکلنے والوں کی بھی کیا شان ہے! اِس حدیثِ پاک کے
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
۱ ’’گناہ کا کفارہ‘‘ یعنی گناہ کی معافی کا ذَرِیعہ۔