Brailvi Books

بیاناتِ دعوتِ اسلامی
53 - 541
حکایت : شیخین کاوسیلہ کام آگیا
	 ایک شخص کابیان ہے :  ’’ میرے اُستادکے ایک ساتھی فوت ہو گئے ۔ استاد صاحب نے انہیں خواب میں دیکھ کر پوچھا :  ’’ مافَعَلَاللہُ بِکَ؟یعنیاللہعَزَّ  وَجَلَّنے آپ کے ساتھ کیا مُعاملہ کیا؟  ‘‘ جواب دیا : اللہعَزَّ  وَجَلَّنے میری مغفرت فرمادی ۔ پُوچھا : مُنْکَرنَکِیْرکے ساتھ کیسی رہی؟جواب دیا : اُنہوں نے مجھے بٹھا کر جب سُوالات شُروع کئے تواللہعَزَّ  وَجَلَّنے میرے دل میں یہ بات ڈال دی کہ میں   اِن سے کہوں : تمہیں ابُو بکروعُمَر  کاواسطہ مجھے چھوڑ دو ۔ یہ سُن کر ایک نے دوسرے سے کہا :  ’’ اس نے بڑی بُزرگ ہستیوں کا وسیلہ پیش کیا ہے ، لہٰذا اسے چھوڑ دو ۔   ‘‘ تو وہ مجھے چھوڑکروہاں سے تشریف لے گئے ۔ (1) 
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانسے مَحَبَّت کرنے والے اللہ عَزَّ  وَجَلَّاوراس کے رسولصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے محبوب ہیں بلکہ ایسے خُوش نصیبوں  کو روزِجَزااحمدِمجتبیٰ ، محمدِمُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکاقُربِ خاص بھی نصیب ہوگا ۔  چُنانچہ
قُربِ مصطفٰے پانے والا خُوش نصیب :
	حضرت سیِّدُناابنِ عباسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاسے روایت ہے کہ حضورپُرنُور ، شافِعِ یومُ النُّشُورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشادفرمایا :  ’’ جوشخص میرے صحابہ ، اَزواج اوراَہْلِ بیت سے عَقیدت رکھتاہے اوران میں سے کسی پرطَعْن نہیں کرتااوران کی مَحَبَّت پردُنیاسے اِنتقا ل کرتاہے ، وہ قیامت کے دن میرے ساتھ میرے دَرَجہ میں ہوگا ۔   ‘‘ (2) 



________________________________
1 -   شرح الصدور ، باب فتنة القبر وسوال الملکین ، حدیث عائشة ، ص۱۴۱
2 -   الریاض النضرة ، الباب الاول ، ذکر ماجاء فی الحث علی حبهم والاحسان الیهم    الخ ، ۱ / ۲۲