امام اَحمدرَضا خانعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنکی گِراں مایہ تصانیف کوعصرحاضرکے تقاضوں کے مطابق حتَّی الْوَسْع سَہْل اُسلُوب میں پیش کرناہے ۔ تمام اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں اِس عِلمی ، تحقیقی اوراشاعتی مَدَنی کام میں ہرممکن تعاوُن فرمائیں اورمجلس کی طرف سے شائع ہونے والی کُتُب کاخودبھی مُطالَعَہ فرمائیں اور دوسروں کوبھی اِس کی ترغیب دلائیں ۔
اللّٰہعَزَّ وَجَلَّ ’’ دعوتِ اسلامی ‘‘ کی تمام مجالِس بَشُمُول ’’ اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیہ ‘‘ کودن گیارہویں اوررات بارہویں ترقّی عطافرمائے اورہمارے ہرعَملِ خیرکوزیورِاِخلاص سے آراستہ فرماکردونو ں جہاں کی بھلائی کاسبب بنائے ۔ ہمیں زیرِگنبدِخضرا شہادت ، جنَّتُ البقیع میں مدفن اور جنَّتُ الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے ۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
رمضان المبارک ۱۴۲۵ھ
٭٭٭٭٭
فرمانِ مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمہے : بے شک عُلَماکی مثال زمین پرایسی ہے جیسے آسمان پرستارے جن سے خشکی اورتری میں راہ نمائی ہوتی ہے ، پس جب ستارے مٹ جائیں توقریب ہے کہ راہ چلنے والے بھٹک جائیں ۔
( مسنداحمد ، ۴ / ۳۱۴ ، حدیث : ۱۲۶۰۰)