اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں اے دعوتِ اسلامی تیری دھوم مچی ہو
اللہ ورسُول عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے فضل و کرم سے تبلیغِ قرآن و سنت کی غیر سیاسی عالمگیر تحریک، دعوتِ اسلامی نہ صرف تبلیغی حوالے سے اصلاحِ اُمّت کے مَدَنی کام میں کوشاں ہے بلکہ ہر شعبہ میں خدمتِ دین کا جذبہ لیے مصروفِ کار ہے۔ علمی حوالے سے بھی کثیر جامعات بنام ’’ جامعۃ المدینہ‘‘ قائم ہیں جن میں بِلامبالغہ ہزاروں تشنگانِ علم اپنی سیرابی کا سامان کررہے ہیں ، پھر ہر شعبے سے متعلق مجالس کا قیام بھی دینی کام کے جذبے کی پختگی اور صدق کا شاہدِ عَدل ہے۔
جِدّت و ترقی کے فکری انقلاب نے جہاں حیاتِ انسانی کو کئی طرح کی آسانیاں دیں ہیں وہیں بعض جگہ مشکلات سے بھی دو چار کیا ہے،نئی ایجادات اور معاشرتی و معاملاتی نظام سے متعلق شرعی و فقہی رہنمائی ایک انتہائی دشوار اور پیچیدہ کام ہوتا جارہا ہے،اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ کتابُ .اللہ .اور حدیثِ رسول. .اور فقہ کے عظیم ذخائر میں ان مسائل کے نظائر پیش کرنے کے بعد احکام کی عِلَل،اسباب اور.محتملات. پر غور کرتے ہوئے نیز اسبابِ ستہ مثلِ عُرف و رواج وغیرہ کا لحاظ رکھتے ہوئے مسائل کا حل انتہائی ذہنی بیداری،.تَیَقُّظ .کا مُتَقاضی ہے۔
بحمدہ تعالٰی شیخِ طریقت امیر اہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضویدَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہنے جدید دور کے پیش آمدہ مسائل کی تنقِیح و توضیح جیسی اہم دینی ذمہ داری کی طرف بھی توجہ فرمائی اور دعوتِ اسلامی کے مبلغین سے جَیِّد مفتیانِ کرام.کَثَّرَھُمُ اللہُ تَعَالٰی. پر مشتمل ایک مجلس بنام ’’مجلس تحقیقاتِ شرعیہ‘‘دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے تحت متعین کی،ان حضرات نے انتہائی جانفشانی اور کدو کاوش کے بعد سرکارِ اعلی حضرت عظیم البرکت،عظیم المرتبت،پروانۂ شمع رسالت ،مجدد ِدین و ملت،باعثِ خیر و برکت،حضرت علامہ مولانا القاری الحافظ الحاج امام احمد رضا خانعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کی تعلیمات اور طریقۂ کار کو مشعلِ راہ بناتے ہوئے کام شروع کیا اور ابتدائی طور پر محرِم کے خوشبودار صابن اور دیگر خوشبودار اشیاء کے استعمال سے متعلق شرعی حکم کی تنقیح و توضیح کی جسے ممتاز علماء و مفتیانِ کرام نے سراہا اوراپنی جلیل القدر تصدیقات و آراء سے بھی نوازا جس میں مفتی ٔاعظم پاکستان حضرت علامہ مفتی عبدالقیوم ہزاروی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی جیسی راسخ العلم شخصیت بھی شامل ہے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ یہ تحقیقِ انیق بصورت ِ رسالہ بنام ’’احرام اور خوشبودار صابن‘‘آپ کے ہاتھوں میں ہے۔
اللہ عَزَّ وَجَلَّ مجلسِ تحقیقاتِ شرعیہ کو غلطی اور خطاسے محفوظ فرمائے اور شرعی مسائل کی دُرست تنقِیح کرنے کی توفیقِ رفیق عطا فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم
مجلس مکتبۃ المدینہ
۳ ذیقعد ۱۴۲۴ھ