Brailvi Books

احرام اور خوشبودار صابن
3 - 30
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مسئلہ :کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل اُمور کے بارے میں :
۱۔ حجاز مقدس کے ہوٹلوں میں خوشبودار صابن، معطر شیمپو اور خوشبووالے پاؤڈر ہی ہاتھ دھونے کے لئے رکھے جاتے ہیں اور احرام والے بلا تکلف ان کو استعمال کرتے ہیں۔
۲۔ طیارہ وائیر پورٹ پر بھی احرام والوں کو یہی ملتا ہے۔
۳۔ کپڑے اور برتن دھونے کا پاؤڈر بھی حجازِ مقدس میں خوشبودار ہی ہوتا ہے۔
۴۔ مسجدین کریمین کی دھلائی میں بھی اسی طرح کا خوشبودار مائع استعمال کیا جاتا ہے اور وقتاً فوقتاً دھلائی ہوتی رہتی ہے جس سے احرام والوں کے پاؤں سَن جاتے ہیں اور اس سے بچنا بے حد دشوار ہے۔
۵۔ عطریات اور دیگر خوشبویات میں فرق ۔
۶۔ خوشبودار ٹشو پیپر کا استعمال احرام کی حالت میں بھی بلا تکلف کیا جاتا ہے۔
۷۔ سُرمہ و ٹوتھ پیسٹ میں بھی خوشبو ہوتی ہے۔
۸۔ کھانے والی خوشبو لگانا اور لگانے والی خوشبو کھانا کیسا ہے؟
۹۔ اگر صابن کو بنیتِ خوشبو استعمال کیا تو کیسا اور اگر حصولِ خوشبو مقصود نہ ہو تو کیا حکم ہے؟
۱۰۔ مکہ میں لوگ عطریات لگاتے ہیں اور پھر کسی محرم سے مصافحہ کرتے ہیں جس کی وجہ سے اس کے ہاتھ میں مہک آجاتی ہے اس کا حکم شرعی کیا ہے؟
۱۱۔ لوگ احرام کی نیت کرلیتے ہیں پھر لوگ ان کے گلے میں پھولوں کے ہار ڈالتے ہیں اس کا حکم کیا ہے؟