Brailvi Books

عاشق اکبر
2 - 64
بچپن کی حیرت انگیز حکایت
	دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 561 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت(4حصے)‘‘ صَفْحَہ60تا61پر ہے: صِدّیقِ اَکبر رضی اللہ تعالٰی عنہنے کبھی بُت کو سجدہ نہ کیا ۔ چندبر س کی عمر میں  آپ (رضی اللہ تعالٰی عنہ )کے باپ بُت خانے میں  لے گئے اورکہا :یہ ہیں  تمہارے بلند وبالا خدا، انہیں  سجدہ کر و۔جب آپ(رضی اللہ تعالٰی عنہ) بُت کے سامنے تشریف لے گئے، فرمایا :’’میں  بھوکا ہوں  مجھے کھانا دے ، میں  ننگاہوں  مجھے کپڑادے ، میں  پتَّھر مارتا ہوں  اگرتُوخدا ہے تو اپنے آپ کو بچا۔‘‘وہ بُت بَھلا کیا جواب دیتا۔ آپ(رضی اللہ تعالٰی عنہ)  نے ایک پتَّھر اس کے مارا جس کے لگتے ہی وہ گر پڑا اور قُوّتِ خدا داد کی تاب نہ لاسکا ۔باپ نے یہ حالت دیکھی انہیں  غصّہ آیا، اُنہوں  نے ایک تَھپّڑرُخسار مبارک پر مارا ، اور وہاں  سے آپ(رضی اللہ تعالٰی عنہ) کی ماں  کے پاس لائے ، سارا واقِعہ بیان کیا ۔ ماں  نے کہا :اسے اس کے حال پر چھوڑ دو جب یہ پیدا ہوا تھا تو غیب سے آواز آئی تھی کہ
یَا اَمَۃَ اللہِ عَلَی التَّحْقِیْقِ اَبْشِرِیْ بِالْوَلَدِ الْعَتِیْقِ اِسْمُہٗ فِی السَّمَاءِ الصِّدِّیْقُ لِمُحَمَّدٍ صَاحِبٌ وَّ رَفِیْقٌ  اے اللہ(عَزَّوَجَلَّ)کی سچی بندی !تجھے خوشخبری ہویہ بچہ عتیق ہے ، آسمانوں  میں  اس کا نام صدیق ہے ، محمد صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکا  صاحب اور رفیق ہے ۔