باسعادت بریلی شریف کے مَحَلّہ جَسولی میں۱۰ شَوّالُ المُکرّم ۱۲۷۲ھ بروزِ ہفتہ بوقتِ ظُہر مطابق 14جون1856ء کو ہوئی۔ سَن ِ پیدائش کے اِعتبار سے آپ کا نام اَلْمُختار (۱۲۷۲ھ) ہے۔(حیاتِ اعلٰی حضرت ج۱ ص۵۸ مکتبۃ المدینہ بابُ المدینہ کراچی)
اعلٰی حضرت کا سنِ ولادت
میرے آقا اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ نے اپنا سَنِ ولادت پارہ28 سورۃ المجادلہ کی آیت نمبر22 سے نکالا ہے۔ اِس آیتِ کریمہ کے عِلمِ اَبْجَد کے اعتبار کے مطابِق 1272عَدَد ہیں اور ہجری سال کے حساب سے یِہی آپ کا سنِ ولادت ہے۔چُنانچِہ مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ ملفوظات اعلیٰ حضرتصَفْحَہ410 پر ہے:وِلادَت کی تاریخوں کا ذِکر تھا اور اس پر(سیِّدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ نے)ارشاد فرمایا: بِحَمْدِ اللہِ تعالٰی میری وِلادت کی تاریخ اس آیۃ کریمہ میں ہے.:
اُولٰٓئِکَ کَتَبَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمُ الْاِیۡمٰنَ وَ اَیَّدَہُمۡ بِرُوۡحٍ مِّنْہُ
(پ،۲۸، المجادلہ:۲۲)
ترجمۂ کنزالایمان:یہ ہیں جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان نقش فرمادیا اور اپنی طرف کی روح سے ان کی مدد کی۔
آپ کا نامِ مُبارَک محمد ہے اور آپ کے دادا نے احمد رضا کہہ کر پکارا اور اسی نام سے مشہور ہوئے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد