کسی بھی علم و فن کے حصول کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ اوّلاً اس علم یا فن کی بنیادی اصطلاحات اور ان کی تعریفات کو جانا جائے ۔پھر تفصیلی مسائل سمجھے جائیں اور اس کے بعد ہی دلائل و علل اور قیل و قال کے میدان میں پیش قدمی کی جائے ۔مگر عموماً ایسا ہوتا ہے کہ طلبہ آغاز ہی میں کسی علم یا فن کی اصطلاحات کو علی وجہ البصیرت سمجھے بغیر مسائل اور دلائل اور علل و ابحاث میں پڑ جاتے ہیں۔پھر اگر ان سے اس فن کے بارے میں کوئی بنیادی بات دریافت کی جائے تو بغلیں جھانکتے دکھائی دیتے ہیں ۔
بنیادی طور پر ضرورت اس بات کی ہے کہ اولاً اصطلاحات کی تعریفات کا استحضار کیا جائے پھربقیہ منزلیں طے کی جائیں غالباً اسی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے دعوت اسلامی کی مجلس المدینۃ العلمیۃ کے شعبہ درسی کتب کے ذمہ دار اور جامعۃ المدینہ باب المدینہ (کراچی )کے مدرس نے ''تعریفات نحویّہ '' کے نام سے یہ رسالہ مرتب فرمایا ہے جس میں علم نحو کی مشہور اصطلاحات کی تعریفات مع امثلہ و توضیحات جمع فرما دی ہیں۔ اگر طلبہ ان تعریفات کا استحضار کر لیں تو علمِ نحو کے مسائل وابحاث سمجھنے میں بہت سہولت رہے گی، ان شاء اللہ عزوجل
اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ وہ اس کوشش کو شرف قبولیت عطا فرمائے اور اسے مؤلف کیلئے باعث ِنجات اور طلبہ کیلئے نافع فی المہمات بنائے ۔