تربیت اولاد |
ميں يہ کس طرح ہوا؟''تو جواب ملتا ہے'' اس ليے کہ تمہارا بيٹا تمہارے ليے مغفرت طلب کرتا ہے ۔''
(سنن ابن ماجہ ،کتاب الادب ،باب بر الوالدین ،الحدیث ۳۶۶۰،ج۴،ص۱۸۵)
بسم اللہ شریف پڑھنے کی برکت :
حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام ایک قبر پر گزرے تو عذاب ہورہا تھا ۔کچھ وقفہ کے بعد پھر گزرے تو ملاحظہ فرمایا کہ نور ہی نور ہے اور وہاں رحمتِ الٰہی عزوجل کی بارش ہورہی ہے ۔ آپ علیہ السلام بہت حیران ہوئے اور بارگاہِ الٰہی عزوجل میں عرض کی کہ مجھے اس کا بھید بتایا جائے ۔ارشاد ہوا:''اے عیسیٰ ! یہ سخت گنہگار اور بدکار تھا ، اس وجہ سے عذاب میں گرفتار تھا لیکن اس نے بیوی حاملہ چھوڑی تھی ۔اس کے لڑکا پیدا ہوا اور آج اس کو مکتب بھیجا گیا ،استاذ نے اسے بسم اللہ پڑھائی ،مجھے حیاء آئی کہ میں زمین کے اندر اس شخص کو عذاب دوں جس کا بچہ زمین پر میرا نام لے رہا ہے ۔''
(التفسیرِالکبیر،الباب الحادی عشر،ج۱،ص۱۵۵ملخصاً)
عذابِ قبر سے رہائی مل گئی:
ایک شخص جس کے باپ کا انتقال ہوچکا تھا اس نے حضور سیدناغوث الاعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی :''گذشتہ رات ،خواب میں اپنے والد کو عذاب میں مبتلاء دیکھا تومیرے والد مرحوم نے مجھ سے کہا کہ ''مجھے عذابِ قبر میں مبتلاء کر دیا گیا ہے ،تم غوثِ اعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے پاس جا کر میرے لئے دعائے مغفرت کراؤ ۔''غوثِ پاک رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے دریافت فرمایا کہ ''کیا تمہارے والد کبھی میرے مدرسے کے سامنے سے گزرے تھے ؟'' اس شخص نے جواب دیا: ''جی ہاں ۔'' یہ سن کر