Brailvi Books

ٹی وی اور مووی
28 - 31
میں ہرسہ فتاویٰ میں آپ سے متفق ہوں۔خصوصاوڈیوکیسٹ، ٹی وی اورفلم کے بارے میں جس قدرعرق ریزی سے جناب نے تحقیق فرمائی اورپھرجس خوبصورتی سے ان حقائق کی روشنی میں جائزوناجائزصورتوں میں امتیاز کرتے ہوئے فتویٰ قلمبند فرمایاوہ قابل تقلید ہے۔ ''    ( وڈیو، ٹی وی کاشرعی استعمال ص۱۰) 

الحمدللہ عَزَّوَجَلَّ علماء اَہلسنّت کے اقوال سے ظاہرہے کہ مووی فلم تصویرکے حکم میں نہیں ہے اورازروئے شرع جائزامورکی مووی فلم دیکھنا، بنانااوربنواناجائزہے۔ 

دورحاضرمیں وڈیوکامسئلہ اتناعام ہوچکاہے کہ اگر کسی بڑے اسٹورمیں سامان خریدنے کیلئے جاناپڑے تووڈیو کاسامناکرناپڑتاہے بلکہ ترقی یافتہ ممالک یاجہاں پیسے کی ریل پیل ہوتی ہے وہاں تو عموماً ہراسٹورہی میں وڈیوکیمرے لگے ہوتے ہیں۔

اسی طرح تقریبا ہرحساس جگہ پرحفاظت (Security)کے پیش نظر وڈیوکیمرے نصب کئے جاتے ہیں۔ اورآنے جانے والے کوکئی زاویوں سے دیکھنے کے لئے ایک سے زائد وڈیوکیمرے نصب کئے جاتے ہیں۔سرکاری تنصیبات پرخصوصی انتظام کیاجاتاہے۔ یونہی ہوائی جہازسے سفرکیاجائے توہوائی اڈے میں داخل ہونے سے لیکر ہوائی جہازمیں بیٹھنے تک اوراسی طرح جہازمیں بیٹھنے کے بعدسے ہوائی جہازسے اترنے تک بلکہ اسکے بعدبھی ائیرپورٹ سے نکلنے تک مسلسل وڈیوکیمرے چلتے رہتے ہیں اورآدمی کی وڈیوفلم بنتی رہتی ہے۔