Brailvi Books

سوانحِ کربلا
13 - 188
الدین نزہتؔ صاحب علم وفضل کے آفتاب،دادا حضرت علامہ مولانا سید محمد امین الدین صاحب راسخؔفضل وکمال کے نَیَّر تاباں اور پردادا حضرت مولانا کریم الدین صاحب آزادؔ علیہم الرحمۃ استاذ الشعراء وافتخار الادباء تھے لہٰذا ان کی آغوشِ تربیت نے آپ کو تہذیب وادب کا آفتاب تابداربنادیا۔
درسِ نظامی:
    فارسی اور مُعْتَدبِہ حصہ تک عربی کی تعلیم اپنے والد ماجد سے حاصل فرمائی اور متوسطات تک علوم درسیہ کی تکمیل حضرت مولانا حکیم فضل احمد صاحب سے کی اس کے بعدخود حضرت مولانا حکیم فضل احمد صاحب حضور صدر الافاضل کو لے کرقُدْوَۃُ الفضلاء، زُبْدَۃُ العلماء حضرت علامہ مولانا سید محمد گل صاحب کابلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مہتمم مدرسہ امدادیہ مراد آباد کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور عرض کیا حضور!صاحب زادے انتہائی ذکی وفہیم ہیں ، ملا حسن تک پڑھ چکے ہیں ، میری دلی خواہش ہے کہ بقیہ درس نظامی کی تکمیل حضرت کی خدمت میں رہ کر کریں۔ مولانا سید محمدگل صاحب نے حضور صدر الافاضل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی پیشانی پر ایک نظر ڈالی اور اظہار مسرت فرماتے ہوئے آپ کو اپنی صحبت بابرکت میں لے لیا۔
فراغت:
    استاذ الاساتذہ حضرت علامہ مولانا سید محمد گل قادری سے منطق، فلسفہ، ریاضی، اُقْلِیْدَس، توقیت وہیئت، جفر، عربی بحروف غیرمنقوطہ، تفسیر، حدیث اور فقہ وغیرہ بہت سے مروجہ درس نظامی اور غیردرس نظامی علوم وفنون کی اسناد اپنے شفیق استاد سے حاصل فرمائیں اور بہت سے سلاسل احادیث وعلوم اسلامیہ کی سندیں بھی تفویض ہوئیں۔
Flag Counter