فرمانِ مصطفی صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم:جس نے مجھ پر دس مرتبہ صبح اور دس مرتبہ شام دُرود ِپاک پڑھا اُسے قِیامت کے دن میری شَفاعت ملے گی۔(مجمع الزوائد)
ابولَہَب اور مِیلاد
جب ابو لَہَب مر گیا تو اُس کے بعض گھروالوں نے اُسے خواب میں بُرے حال میں دیکھا۔ پوچھا :کیامِلا ؟ بولا:تم سے جُدا ہوکر مجھے کوئی خیر نصیب نہ ہوئی ۔پھر اپنے انگوٹھے کے نیچے موجود سوراخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنے لگا:سوائے اس کے کہ اس میں سے مجھے پانی پلادیا جاتا ہے کیونکہ میں نےثُوَیْبَہ لَونڈی کو آزاد کیا تھا۔ ( مصنف عبدالرزاق ج۹ص۹ حدیث۱۶۶۶۱وعمدۃ القاری ج۱۴ص۴۴تحت الحدیث۱۰۱ ۵)حضرتِ علّامہ بدرُ الدّین عینیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتے ہیں :اس اشارے کا مطلب یہ ہے کہ مجھے تھوڑا سا پانی دیا جاتا ہے۔ (عمدۃ القاری ایضًا)
مسلمان اور میلاد
اِس روایت کے تَحْت سَیِّدُنا شیخ عبدالحق مُحدِّث دِہلویعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتے ہیں : اس واقِعہ میں میلاد شریف والوں کیلئے بڑی دلیل ہے جو تاجد ار رِسالتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شبِ وِلادت میں خوشیاں مناتے اور مال خرچ کرتے ہیں ،یعنی ابولَہَب جو کہ کافِر تھا جب وہ تاجدارِ نُبُوَّتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت کی خبر پاکر خوش ہونے اور اپنی لَونڈی (ثُوَیْبَہ) کو دودھ پلانے کی خاطِر آزاد کرنے پر بدلہ دیا گیا۔تو اس مسلمان کا کیا حال ہوگا جو محبَّت اور خوشی سے بھرا ہوا ہے اور مال خرچ کررَہا ہے۔لیکن یہ ضَروری ہے کہ محفلِ میلاد شریف گانے باجوں سے اور آلاتِ موسیقی سے پاک ہو۔ (مدارِجُ النُّبُوَّت ج۲ص۱۹)