فرمانِ مصطفی صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم: جو شخص مجھ پر دُرُودِ پاک پڑھنا بھول گیا وہ جنّت کا راستہ بھول گیا۔ (طبرانی)
آیا، چودہ کُنُگرے گر گئے ۔ ایران کاجو آتَش کَدہ ایک ہزار سال سے شُعلہ زَن تھا وہ بُجھ گیا ، دریائے ساوَہ خشک ہو گیا ، کعبے کو وَجْد آ گیا اور بُت سَر کے بَل گر پڑے۔ ؎
تیری آمد تھی کہ بیتُ اللہ مُجر ے کو جُھکا
تیری ہَیبت تھی کہ ہر بُت تھر تھر ا کر گِر گیا
(حدائق بخشش ص۴۱)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
تاجدارِ رسالتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَجہاں میں فضل و رَحمت بن کر تشریف لائے اور یقینا اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رَحْمت کے نُزُول کا دن خوشی و مسرَّت کا دن ہوتا ہے۔چُنانچِہاللہ تبارَک وَتعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :
قُلْ بِفَضْلِ اللہِ وَبِرَحْمَتِہٖ فَبِذٰلِکَ فَلْیَفْرَحُوۡا ؕ ہُوَ خَیۡرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوۡنَ ﴿۵۸﴾ (پ۱۱، یونس:۵۸)
ترجَمۂ کنزالایمان: تم فرماؤ اللہ (عَزَّ وَجَلَّ)ہی کے فَضل اور اُسی کی رحمت اور اِسی پر چاہئے کہ خوشی کریں۔وہ ان کے سب دَھن دولت سے بہتر ہے۔
اللہُ اکبر! رَحمت ِخداوندی پر خوشی منانے کا قراٰنِ کریم حُکم دے رہا ہے اور کیا ہمارے پیارے آقاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَسے بڑھ کر بھی کوئی اللہ عَزَّ وَجَلَّکی رَحمت ہے؟دیکھئے مقدَّس قراٰن میں صاف صاف اِعلان ہے:
وَمَاۤ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۰۷﴾ (پ۱۷، الانبیاء:۱۰۷)
ترجَمۂ کنزالایمان: اور ہم نے تمھیں نہ بھیجا مگر رَحمت سارے جہان کیلئے ۔